ایوان مکمل قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 156 ن لیگ 85 اور پی پی کی 54 نشستیں

ایم ایم اے کی16،متحدہ7،ق لیگ اوربلوچستان عوامی پارٹی کی5،5 نشستیں،4ارکان آزاد،الیکشن کمیشن نے پارٹی پوزیشن جاری کردی


Numainda Express November 04, 2018
سینیٹ کی 2خالی نشستوں پر10امیدواروں کی فہرست جاری،ووٹرز رجسٹریشن کے لیے آگاہی مہم شروع کرنے کافیصلہ۔ فوٹو: سوشل میڈیا

قومی اسمبلی کی تمام 342 نشستوں پرانتخاب مکمل ہوگئے،الیکشن کمیشن نے تازہ ترین پارٹی پوزیشن جاری کردی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں 4ارکان آزاد حیثیت میں ہیں جبکہ 338 نشستیں 12سیاسی جماعتوں کے پاس ہیں،تحریک انصاف 156نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت ہے،ن لیگ85 نشستوں کے ساتھ دوسرے،پیپلزپارٹی 54 نشستوں کے ساتھ تیسرے،متحدہ مجلس عمل 16 نشستوں کے ساتھ چوتھے،ایم کیوایم کی 7 نشستوں کے ساتھ پانچویں نمبرپرجبکہ ق لیگ، بلوچستان عوامی پارٹی کی 5،5 نشستیں ہیں،بی این پی کی 4، جی ڈی اے کی 3 نشستیں اوراے این پی،عوامی مسلم لیگ،جمہوری وطن پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے پنجاب سے سینیٹ کی 2 نشستوں پرضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے10 امیدواروں کی فہرست جاری کردی، سینیٹ کی ایک جنرل نشست پر3 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظورکیے گئے،جنرل نشست کیلیے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر ولیداقبال، ن لیگ سے تعلق رکھنے والے سعودمجیداورشیخ عابدوحیدکے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ جمشیداقبال کے کاغذات نامزدگی مستردکردیے گئے۔

اسی طرح سینیٹ کی خاتون کی ایک نشست کیلیے 7 امیدواروں تنزیلہ عمران خان،زرقا سہروردی تیمور،عاشیمہ شجاع،روبینہ شاہین، ن لیگ سے تعلق رکھنے والی عشرت اشرف اورسائرہ افضل تارڑ، پی ٹی آئی کی ٹکٹ ہولڈرسیمی ایزدی کے کاغذات نامزدگی منظورکرلیے گئے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ اور پی ٹی آئی کوایک ایک نشست ملنے کا امکان ہے،اراکین سینیٹ ترجیحی فارمولے کے تحت ووٹ کاسٹ کریں گے۔

الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں کی تیاری کے حوالے سے ووٹرز رجسٹریشن کیلیے جلد آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا، صوبائی الیکشن کمشنرسندھ یوسف خٹک کی زیرصدارت انتخابی فہرستوں کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں الیکشن ایکٹ2017 کے سیکشن 27 پر عمل درآمد کیلیے تفصیلی جائزہ لیاگیا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017کے تحت اب انتخابی فہرست میں ووٹ کا اندراج شناختی کارڈ پردرج مستقل یا عارضی پتہ پر ہو گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں