نمونیا سے بچوں کی اموات بڑھ رہی ہیں روک تھام ضروری ہے ماہرین

بروقت ویکسی نیشن سے بچاؤ ممکن ہے، ماہرین صحت کا خطاب

ایکسپریس میڈیا گروپ کے تحت سیمینار میں یوسف خان، اظفر نظامی، کامران احمد و دیگر کی شرکت۔ فوٹو: ایکسپریس

طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بچوں کی ویکسین بروقت کروالی جائے تو نمونیا کے مرض سے بچا جاسکتا ہے۔

سیمینار کے مہمان خصوصی پروفیسر غفاربلو، پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایسشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹرمشتاق میمن، پروفیسراقبال میمن، ڈاکٹرنند لال، پروفیسر خالد محمود نے مقامی ہوٹل میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے زیر اہتمام جی ایس کے (گلیکسو سمتھ کلائن) فارماسیٹیکل کمپنی،زافا فارماسیوٹیکل کمپنی کے اشتراک سے منعقدہ نمونیا کے عالمی دن سے متعلق سیمینارسے خطاب کیا۔

سیمینار میں جی ایس کے سے میڈیکل ڈائریکٹر یوسف خان، ایکسپریس میڈیا گروپ سے اظفر نظامی اور کامران احمد و دیگر نے شرکت کی،سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پروفیسر غفار بلو نے کہا کہ پاکستان میں نمونیا اور ڈائیریا سے 3 ملین بچے مر رہے ہیں، تحقیق کے مطابق آدھے ملک کی دیہی آبادی کے علاقوں میں عوام گھر کے جس حصے میں رہ رہی ہے اسی حصے میں پکوان بھی تیار ہورہا ہوتا ہے جو سانس کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے،پاکستان میں اب روٹا وائرس ویکسین بھی متعارف کروادی گئی ہے جس کو ڈائیریا سے محفوظ رہنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈاکٹر مشتاق میمن نے کہا کہ نمونیا پھیپڑوں کے انفیکشن کی بیماری ہے، نمونیا کے عالمی دن کو منانے کا مطلب نمونیہ کے باعث ہونے والی اموات کو کم کرنا ہے،5 سال تک کی عمر کے بچے نمونیا کا شکار ہوجاتے ہیں،بہت سے ممالک میں ویکسین کا کثرت سے استعمال ہورہا ہے جس کے بہت اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں،انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ پیغام عوام تک پہنچانا ہے تاکہ عوام احتیاطی تدابیراختیار کر سکیں، اچھی غذا،ماں کا دودھ ،صاف ہاتھ آپکو کئی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔


ڈاکٹر نند لال نے کہا کہ دکھ ہوتا ہے 99 فیصد بچے اس مرض کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں، اگر احتیاط پہلے ہی کرلی جائے تو نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔

پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ نمونیا ہونے کی وجہ جاننے کے ساتھ ساتھ یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے کہ اس سے محفوظ کیسے رہا جا سکتا ہے،6 مہینے سے پہلے بچے کا دودھ چھڑوا دینا،گھر میں سگریٹ پینا بھی نمونیا ہونے کی ایک وجہ ہے۔

تقریب کے اختتام پر ایکسپریس میڈیا گروپ کی جانب سے سیمنار میں شامل مہمان خصوصی پروفیسر غفار بلو اور تمام طبی ماہرین مہمان کو اعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔

واضح رہے کہ سیمینار کا مقصد نمونیا کے مرض سے آگاہی،بچوں کی مرض کے باعث اموات کو روکنے اور اس سے بچاؤ کا شعور اجاگر کرنا تھا۔

 
Load Next Story