آزاد کشمیر کا بجٹ پیش ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کردیا گیا

مسلم لیگ (ن)نے بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل نہ ہونے اور ایم کیو ایم نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

مسلم لیگ (ن)نے بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل نہ ہونے اور ایم کیو ایم نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا ، فوٹو: فائل

آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لیے 55ارب 68کروڑ 5لاکھ روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے جس میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ لطیف اکبر کی جانب سے بجٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسوں کے ذریعے سے آزاد کشمیر کونسل سے 9 ارب 20کروڑ، وفاقی ٹیکسوں کی مد سے 13 ارب 60کروڑ جبکہ خسارا گرانٹ سے 7 ارب 40 کروڑ روپے حاصل ہوں گے، بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لئے 10ارب 50کروڑ جبکہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے لئے ایک ارب 79 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، امن و امان کے لئے 3 ارب 38 کروڑ روپے، ریوینو بورڈ کے لئے 59کروڑ، محکمہ ریلیف اور بحالیات کے لئے 69کروڑ، تعلقات عامہ کے لئے 7 کروڑ اور محکمہ عدل کے لیے 81کروڑ رکھنے کی تجویز کی ہے۔


بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے،اس کے علاوہ صحت کے شعبے میں 134نئی آسامیاں پیدا کرنے اور 4 ہزار 474 پرائمری اسکولوں کو مرحلہ وار مڈل اور انٹر کالج کا درجہ دینے کی بھی تجوز شامل ہے، دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے بجٹ میں اپوزیشن کی تجاویز شامل نہ ہونے جبکہ ایم کیو ایم نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔

 
Load Next Story