کوئٹہ مغوی ڈاکٹر غلام رسول 17روز بعد گھر پہنچ گئے

اغوا کےدوران تکلیف دہ وقت گزارا،میرے ہاتھ پائوں بندھے ہوتے...


کوئٹہ میں نوجوان قتل ،قلعہ سیف اﷲ میں کار الٹنے سے اسلام آباد میں زیر تعلیم 4 طلبا جاں بحق۔ فوٹو: فائل

کوئٹہ سے اغوا کیے جانے والے ڈاکٹر غلام رسول اپنے گھر پہنچ گئے ہیں،بولان میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹر غلام رسول کو 17 روز قبل بروری کے علاقے سے اغواکیاگیا تھا، ان کے اغوا کے خلاف ڈاکٹروں نے ہڑتال کی جو کئی روز جاری رہی جبکہ اسپتالوں کی او پی ڈیز بند رکھی گئیں۔

میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ڈاکٹر غلام رسول نے کہا کہ اغوا کے دوران تکلیف دہ وقت گزارا،میرے ہاتھ پائوں بندھے ہوتے تھے اور اغوا کار اشاروں سے بات کرتے تھے، معلوم نہیں میری رہائی کیسے ممکن ہوئی، یقیناً حکومت نے میرے لیے کچھ کیا ہو گا، انھوں نے کہا کہ رہائی کی کوششیں کرنے کے لیے وہ ڈاکٹروں کی تنظیموں، میڈیا اور قبائلی شخصیات کے شکر گزار ہیں۔ ادھرکوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر نامعلوم افراد نے دکان پر فائرنگ کردی جس سے نوجوان نور خان جاںبحق اور دو افراد زخمی ہوگئے ،پولیس مزید کارروائی کر رہی ہے۔

قلعہ سیف اﷲ سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق قلعہ سیف اﷲ کے قریب کار الٹنے سے 4طالب علم جاں بحق جبکہ4زخمی ہوگئے، اسلام آباد میں زیر تعلیم طلباء عید کی چھٹیوں پر اپنے گھر واقع قلعہ سیف اﷲ آرہے تھے کہ کار تیز رفتاری کے باعث الٹ گئی جس سے امان اﷲ،سید اﷲ، اکبر اور فیض اﷲ موقع پرجاں بحق ، امین اﷲ سمیت چار زخمی ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں