بکی نے چنئی کے تین پلیئرز کو قیمتی فلیٹس دیے مودی کا انکشاف

انٹرنیشنل پلیئر بھی شامل ہے (سابق آئی پی ایل چیف) چنڈیلا کو جیل بھیج دیا گیا


Sports Desk June 21, 2013
سدھارت تریویدی نے بکیز سے رقم لینے کا اعتراف کرلیا، تحقیقاتی پینل کی آج میٹنگ۔ فوٹو: فائل

LONDON: آئی پی ایل کے سابق چیئرمین للت مودی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریئل اسٹیٹ کے بزنس سے وابستہ ایک بکی نے چنئی سپر کنگز کے تین پلیئرز کو قیمتی فلیٹس دیے۔

انھوں نے ٹویٹر پر کہا کہ انتہائی قابل اعتماد ذرائع نے مجھے بتایا کہ چنئی سپر کنگز کے تین کھلاڑیوں کو ایک بکی نے فلیٹس دیے، وہ نائٹ کلب کا مالک اور ریئل اسٹیٹ کے کاروبار سے منسلک ہے، مودی نے اس کا نام تو نہیں لیا مگر یہ کہا کہ مذکورہ بکی نے 2010 میں ایک آئی پی ایل فرنچائز خریدنا چاہی تھی مگر اسے اجازت نہیں دی گئی تھی۔

مودی نے کہا کہ یہ فلیٹس اس کی باندرا میں سمندر کے کنارے نوتعمیر شدہ کمپلیکس میں ہیں، پولیس کو اس کی تحقیق کرنا چاہیے، ان تین میں سے ایک انٹرنیشنل پلیئر ہے، جب چند ہفتے قبل اس نائٹ کلب سے ایک کھلاڑی کو گرفتار کیا گیا تھا تو یہ تینوں پلیئرز بھی وہیں موجود تھے۔



دریں اثنا راجستھان رائلز کے فاسٹ بولر سدھارت تریویدی نے بکیز سے رقم لینے کا اعتراف کرلیا، وہ پہلے ہی اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھارت نے دہلی پولیس کو بیان میں کہا کہ 2012 میں بکیز دیپ شرما اور سنیل بھاٹیا سے 3 لاکھ روپے لیے تھے لیکن اسی دوران ٹی وی اسٹنگ آپریشن میں چند پلیئرز کے نام آنے پر وہ خوفزدہ ہوگئے اور رقم واپس کردی۔ آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں راجستھان رائلز کے تین دیگر کھلاڑیوں شری شانتھ، انکیت چھاون اور اجیت چنڈیلا کو گرفتار کیا گیا تھا، اول الذکر دونوں افراد ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب راجستھان رائلز کے کرکٹر اجیت چنڈیلا کو دہلی کی ایک عدالت نے2 جولائی تک دوبارہ تہاڑ جیل بھیج دیا، انھیں17 جون کو ایک اور مقامی عدالت نے ضمانت مسترد کرتے ہوئے22 جون تک پولیس حراست میں دے دیا تھا، گذشتہ روز پولیس اہلکاروں نے عدالت کو بتایا کہ وہ کرکٹر سے تفتیش کرچکے جس پر انھیں 12 دن کے لیے تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔

دریں اثنا تحقیقاتی پینل کی پہلی میٹنگ جمعے کو بنگلور میں ہوگی، دو ریٹائرڈ ججز بی سی سی آئی آفیشل رتناکر شیٹھی سے معاملے کے بارے میں بریفنگ لیں گے، تحقیقات کی تکمیل کیلیے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔