مرے 77 سالہ برطانوی تڑپ ختم کرنے کے خواہاں

ٹائٹل پانے کیلیے پُراعتماد ہوں (انگلش ٹینس اسٹار) فیڈرر کو آٹھویں جیت ومبلڈن کا دوسرا عمر رسیدہ چیمپئن بنا دے گی


Sports Desk/AFP June 21, 2013
ٹائٹل پانے کیلیے پُراعتماد ہوں (انگلش ٹینس اسٹار) فیڈرر کو آٹھویں جیت ومبلڈن کا دوسرا عمر رسیدہ چیمپئن بنا دے گی فوٹو : اے ایف پی/فائل

اینڈی مرے ومبلڈن مینز ٹائٹل کیلیے77 سالہ برطانوی تڑپ کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

گذشتہ برس فائنل میں شکست کی وجہ سے ان کی یہ مہم ناکام ہوگئی تھی،1936میں فریڈ پیرے نے برطانیہ کیلیے ٹرافی جیتی تھی،آل انگلینڈ کلب کے سینٹر کورٹ پر مرے نے اولمپک گولڈ میڈل جیت کر ہار کی بدمزگی کو کچھ کم کیا تھا۔2012میں یو ایس اوپن کو اپنے ٹائٹلز میں شامل کرنے کے بعد مرے جانتے ہیں کہ یہ ان کیلیے ومبلڈن جیتنے کا بہترین موقع ثابت ہوسکتا ہے، تیسری کوئنز گراس کورٹ ٹرافی سے حوصلہ پانے کے بعد 26 سالہ مرے آٹھویں ومبلڈن میں شریک ہورہے ہیں، وہ کمر کی انجری کے سبب فرنچ اوپن سے دور رہنے پر مجبور ہو گئے تھے، مرے جانتے ہیں کہ ان کی راہ میں 7 مرتبہ کے چیمپئن راجر فیڈرر، دو بار کے فاتح رافیل نڈال ، ریکارڈ آٹھویں مرتبہ رولینڈ گروس ٹائٹل کے تازہ دم اور2011 کے چیمپئن ورلڈ نمبر ون نووک جوکووک موجود ہیں۔



اس حوالے سے ورلڈ نمبر ٹو اینڈی مرے کا کہنا ہے کہ یو ایس اوپن جیتنے یا گذشتہ برس گراس پر اچھا کھیلنے کا مطلب یہ نہیں کہ میں ومبلڈن میں بھی کوئی کارنامہ انجام دے سکتا ہوں،کھیلوں میں کسی بات کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی، البتہ میں ٹرافی پانے کیلیے پُراعتماد ہوں۔ دریں اثنا17 بڑے ٹائٹلز کے ساتھ فیڈرر، پیٹ سمپراس کے مقابلے میں آٹھویں مرتبہ ٹائٹل جیت کر تاریخ کے پہلے پلیئر بن سکتے ہیں،اگست میں وہ 32 سال کے ہوجائیں گے جبکہ سمپراس نے 2000 میں 28 برس کی عمر میں آخری ومبلڈن ٹائٹل جیتا تھا، آٹھویں جیت سوئس پلیئر کو ومبلڈن میں دوسرا عمر رسیدہ چیمپئن بنا سکتی ہے،اس سے قبل 1975 میں فتح کے وقت آرتھر ایش کی عمر 32 ویں سالگرہ سے 6 دن کم تھی،اپنے پہلے ومبلڈن ٹائٹل کی 10 ویں سالگرہ کا جشن منانے والے فیڈرر کا کہنا ہے کہ میں بغیر کسی خوف کے ٹورنامنٹ میں حصہ لوں گا۔

انھوں نے کہا کہ 10 برس قبل ایونٹ میں شرکت کرتے ہوئے میں سخت دباؤ کا شکار تھا،اگرچہ اس سے ایک برس قبل پہلے ہی راؤنڈ میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا تھا۔ اب تک تاریخی آٹھویں فرنچ اوپن جیت کا جشن منانے والے 2008 اور 2010 کے چیمپئن نڈال کو لندن میں تیسرے ٹائٹل کی جیت کے کم امکانات نظر آرہے ہیں، وہ انجری کے سبب 2009 چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لے پائے تھے،12 ماہ قبل انھیں 100 ویں رینکڈ پلیئر جمہوریہ چیک کے لوکاس روسول نے دوسرے راؤنڈ میں پچھاڑ دیا تھا۔ ٹاپ سیڈ اور آسٹریلین اوپن دفاعی چیمپئن جوکووک نے فرنچ اوپن سیمی فائنلز میں نڈال کے ہاتھوں طویل پانچ سیٹ کی شکست کے بعد آرام کی وجہ سے گراس کورٹ پر کوئی وارم اپ میچ نہیں کھیلا۔ جوکووک نے 2011 میں اپنے واحد ومبلڈن ٹائٹل کیلیے نڈال کو زیر کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں