ریلوے پولیس نے ٹکٹوں کی زائد نرخ میں فروکت کا نوٹس لے لیا
بکنگ آفس میں ہر ریزرویشن کلرک کے ساتھ ایک پولیس اہلکار تعینات کیا جائیگا، ایڈیشنل آئی جی ریلوے سے اجازت لے لی گئی
ریلوے پولیس نے ٹرینوں کے ٹکٹوں کو زائد نرخ پر فروخت ( بلیک) کرنے کا نوٹس لے لیا اور اب بکنگ آفس میں ہر ریزرویشن کلرک کے ساتھ ایک پولیس اہلکار تعینات کیا جائے گا۔
ایس پی ریلوے کراچی ڈویژن نے ایڈیشنل آئی جی ریلوے سے اجازت لے لی ، اجازت نامے کی کاپی کراچی ڈویژن کے افسران کو بھیج دی گئی،ذرائع کے مطابق محکمہ ریلوے میں رمضان المبارک کے دوران ٹکٹوں کی بلیک روکنے کے لیے اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کی ریزرویشن کے دوران ہر بکنگ کلرک کے ساتھ ایک پولیس اہلکار تعینات کیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ڈی ایس پی جمشید بٹ نے محکمہ ریلوے کراچی میں تعینات ڈویژنل کمرشل آفیسر کو ایک لیٹر کے ذریعے کہا تھا کہ وہ ٹکٹوں کی بلیک روکنے کے لیے ریزرویشن آفس میں پولیس اہلکار تعینات کریں گے۔
تاہم ڈویژنل کمرشل آفیسر امتیاز نے انھیں انکار کر دیا تھا جس کے بعد ڈی ایس پی جمشید بٹ نے آئی جی ریلوے سے سفارش کی تھی جس پر ایڈیشنل آئی جی ریلوے نے ریزرویشن آفس میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کی اجازت دیدی اور اس اجازت نامے کی کاپی ڈویژنل سپر ٹنڈنٹ کراچی ڈویژن اور کمرشل آفیسر امتیاز کو بھیج دی گئی، ذرائع نے بتایا کہ ڈویژنل کمرشل آفیسر نے اس سلسلے میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے سے بات کی ہے جس پر انھوں نے کہا کہ وہ جنرل مینجر پاکستان ریلوے جنید قریشی سے بات کریں گے اور پولیس کے اس عمل کو رکوانے کی پوری کوشش کریں گے، واضح رہے ٹکٹوں کی بلیک میں ریلوے پولیس اہم کردار ادا کرتی ہے سٹی اسٹیشن اور کینٹ اسٹیشن پر تعینات پولیس کے بیشتر اہلکار و افسران مبینہ طور پر ٹکٹوں کی بلیک میں ملوث ہیں۔
ایس پی ریلوے کراچی ڈویژن نے ایڈیشنل آئی جی ریلوے سے اجازت لے لی ، اجازت نامے کی کاپی کراچی ڈویژن کے افسران کو بھیج دی گئی،ذرائع کے مطابق محکمہ ریلوے میں رمضان المبارک کے دوران ٹکٹوں کی بلیک روکنے کے لیے اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کی ریزرویشن کے دوران ہر بکنگ کلرک کے ساتھ ایک پولیس اہلکار تعینات کیا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ڈی ایس پی جمشید بٹ نے محکمہ ریلوے کراچی میں تعینات ڈویژنل کمرشل آفیسر کو ایک لیٹر کے ذریعے کہا تھا کہ وہ ٹکٹوں کی بلیک روکنے کے لیے ریزرویشن آفس میں پولیس اہلکار تعینات کریں گے۔
تاہم ڈویژنل کمرشل آفیسر امتیاز نے انھیں انکار کر دیا تھا جس کے بعد ڈی ایس پی جمشید بٹ نے آئی جی ریلوے سے سفارش کی تھی جس پر ایڈیشنل آئی جی ریلوے نے ریزرویشن آفس میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کی اجازت دیدی اور اس اجازت نامے کی کاپی ڈویژنل سپر ٹنڈنٹ کراچی ڈویژن اور کمرشل آفیسر امتیاز کو بھیج دی گئی، ذرائع نے بتایا کہ ڈویژنل کمرشل آفیسر نے اس سلسلے میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے سے بات کی ہے جس پر انھوں نے کہا کہ وہ جنرل مینجر پاکستان ریلوے جنید قریشی سے بات کریں گے اور پولیس کے اس عمل کو رکوانے کی پوری کوشش کریں گے، واضح رہے ٹکٹوں کی بلیک میں ریلوے پولیس اہم کردار ادا کرتی ہے سٹی اسٹیشن اور کینٹ اسٹیشن پر تعینات پولیس کے بیشتر اہلکار و افسران مبینہ طور پر ٹکٹوں کی بلیک میں ملوث ہیں۔