پاکستان ٹیم نے نئے معرکے کیلیے کمر کس لی
آپریشن ٹوئنٹی 20 مکمل کرنے کے بعد گرین شرٹس نیوزی لینڈ کو ون ڈے میں بھی کرکٹ کا سبق پڑھانے کیلیے تیار۔
آپریشن ٹی 20 کی تکمیل کے بعد پاکستان ٹیم نے نئے معرکے کیلیے کمر کس لی۔
پاکستان نے اتوار کی شب دبئی میں کھیلے جانے والے تین ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز کے آخری مقابلے میں 47 رنز سے شاندار کامیابی سمیٹ کر ایک اور کلین سوئپ مکمل کیا، چند روز قبل گرین شرٹس نے آسٹریلیا کو بھی اسی مارجن سے زیر کیا تھا۔ اب پاکستان ٹیم کی پوری توجہ ون ڈے معرکوں پر مرکوز ہوگئی ہے جن کا آغاز بدھ سے ابوظبی میں ہورہا ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان 50 اوورز کی کرکٹ میں بھی تین میچزہوں گے۔ شاہین اس طرز میں بھی مہمان سائیڈ پر اپنی دھاک بٹھانے کیلیے بیتاب ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی جانب سے ورلڈ کپ کیلیے سرفراز کی قیادت کے بارے میں بیان سے مختلف چہ میگوئیاں شروع ہوچکی ہیں تاہم کپتان کواس بات کی فی الحال کوئی فکر نہیں ہیں، انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا کہ ورلڈ کپ کیلیے کپتان کا تقررکرنا پاکستان کرکٹ بورڈ کا کام ہے، ان کا کام اچھا پرفارم کرنا ہے اور وہ اسی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ میں گرین شرٹس کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے سرفراز احمد پر کافی دباؤ تھا تاہم اس کے بعد وہ آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ اورپھرلگاتار 6 ٹوئنٹی 20 میچز میں ٹیم کو کامیابی دلاکر اپنا اعتماد بحال کرچکے ہیں۔ نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز بھی ورلڈکپ کی تیاریوں کی مہم کا حصہ ہے۔
سرفراز احمد اپنے کھلاڑیوں کے بھرپور فارم میں ہونے کی وجہ سے بھی کافی خوش ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ہماری ٹیم کی جانب سے ایک اور شاندار ٹیم پرفارمنس پیش کی گئی، ہمیں آخری میچ میں 160 پلس رنزکی ضرورت تھی اور ہمارے بیٹسمینوں نے یہ ذمہ داری پوری کی، پوری سیریز کے دوران ہم نئی گیند کے ساتھ وکٹیں لیتے رہے جبکہ بیٹ کے ساتھ بھی اچھا پرفارم کیا جس سے کئی ریکارڈز بھی بنے۔
ادھر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن ہدف کے تعاقب کے دوران اپنی بیٹنگ لائن کے ڈگمگا جانے پر کافی مایوس ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اس وکٹ پر پاکستان نے اچھا مجموعہ بنایا تھا مگر ہم سیٹ ہونے کے بعد اپنے راستے سے بھٹک گئے مگر اب ہم اس ناکامی کو پس پشت ڈالتے ہوئے ون ڈے سیریزکی جانب متوجہ ہوچکے ہیں۔
پاکستان نے اتوار کی شب دبئی میں کھیلے جانے والے تین ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز کے آخری مقابلے میں 47 رنز سے شاندار کامیابی سمیٹ کر ایک اور کلین سوئپ مکمل کیا، چند روز قبل گرین شرٹس نے آسٹریلیا کو بھی اسی مارجن سے زیر کیا تھا۔ اب پاکستان ٹیم کی پوری توجہ ون ڈے معرکوں پر مرکوز ہوگئی ہے جن کا آغاز بدھ سے ابوظبی میں ہورہا ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان 50 اوورز کی کرکٹ میں بھی تین میچزہوں گے۔ شاہین اس طرز میں بھی مہمان سائیڈ پر اپنی دھاک بٹھانے کیلیے بیتاب ہیں۔
دوسری جانب چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی جانب سے ورلڈ کپ کیلیے سرفراز کی قیادت کے بارے میں بیان سے مختلف چہ میگوئیاں شروع ہوچکی ہیں تاہم کپتان کواس بات کی فی الحال کوئی فکر نہیں ہیں، انھوں نے پریس کانفرنس کے دوران واضح کیا کہ ورلڈ کپ کیلیے کپتان کا تقررکرنا پاکستان کرکٹ بورڈ کا کام ہے، ان کا کام اچھا پرفارم کرنا ہے اور وہ اسی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ ایشیا کپ میں گرین شرٹس کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے سرفراز احمد پر کافی دباؤ تھا تاہم اس کے بعد وہ آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ اورپھرلگاتار 6 ٹوئنٹی 20 میچز میں ٹیم کو کامیابی دلاکر اپنا اعتماد بحال کرچکے ہیں۔ نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز بھی ورلڈکپ کی تیاریوں کی مہم کا حصہ ہے۔
سرفراز احمد اپنے کھلاڑیوں کے بھرپور فارم میں ہونے کی وجہ سے بھی کافی خوش ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ہماری ٹیم کی جانب سے ایک اور شاندار ٹیم پرفارمنس پیش کی گئی، ہمیں آخری میچ میں 160 پلس رنزکی ضرورت تھی اور ہمارے بیٹسمینوں نے یہ ذمہ داری پوری کی، پوری سیریز کے دوران ہم نئی گیند کے ساتھ وکٹیں لیتے رہے جبکہ بیٹ کے ساتھ بھی اچھا پرفارم کیا جس سے کئی ریکارڈز بھی بنے۔
ادھر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن ہدف کے تعاقب کے دوران اپنی بیٹنگ لائن کے ڈگمگا جانے پر کافی مایوس ہیں، وہ کہتے ہیں کہ اس وکٹ پر پاکستان نے اچھا مجموعہ بنایا تھا مگر ہم سیٹ ہونے کے بعد اپنے راستے سے بھٹک گئے مگر اب ہم اس ناکامی کو پس پشت ڈالتے ہوئے ون ڈے سیریزکی جانب متوجہ ہوچکے ہیں۔