امریکا طالبان سے مذاکرات کرسکتا ہے ہم کیوں نہیں پاکستان

نوازشریف پاکستانی طالبان سے مذاکرات کا اعلان کرچکے ہیں، دوحہ میں طالبان دفترکھولنے میں تعاون کیا مگر شرائط کا علم نہیں

نوازشریف پاکستانی طالبان سے مذاکرات کا اعلان کرچکے ہیں، دوحہ میں طالبان دفترکھولنے میں تعاون کیا مگر شرائط کا علم نہیں فوٹو: فائل

ترجمان دفتر خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان نے دوحہ میں طالبان کا دفتر کھولنے میں تعاون کیا مگر شرائط کا ہمیں علم نہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی کی امریکی ناظم الامورسے ملاقات میںکوئی بدنظمی نہیں ہوئی، وزیراعظم نوازشریف پاکستانی طالبان سے مذاکرات کااعلان کرچکے ہیں، امریکا طالبان سے مذاکرات کرسکتاہے تو پاکستان کیوں نہیں۔ جمعرات کو ہفتہ واربریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے یہی کہتارہاہے کہ افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کیلیے تمام دھڑوںسے مذاکرات ضروری ہیں، طالبان کے دوحہ میں دفتر کھولنے کی شرائط امریکا اورقطرمیںطے ہوئی ہیں۔




ترجمان نے کہاکہ افغانستان میں امن سب کے مفاد میں ہے، پاکستان کے افغان اورامریکا سے مختلف سطحوں پر مذاکرات جاری ہیں پاکستان نے افغان امن لویہ جرگہ کی درخواست پر ماضی میں26 طالبان قیدیوں کو رہا کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوںنے کہاکہ امریکہ طالبان سے مذاکرات کرسکتاہے توپاکستان پاکستانی طالبان سے مذاکرات کیوں نہیں کرسکتا۔ ترجمان نے کہاکہ امریکی حکام نے امریکی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان کوملتوی کرنے کی وجہ مشرق وسطی کے حالات بتائے ہیں۔ توانائی بحران سے نمٹنے کیلیے پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے پرعمل ہوگا۔ ترجمان نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ اورگولہ باری کا واقعہ بدقسمتی ہے۔
Load Next Story