نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کا امکان
مشاورت سے ٹیم تشکیل دی جاتی ہے اور سلیکشن کمیٹی، کوچ اور کپتان میں اتفاق رائے ہے، وجاہت اللہ
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے نئے کھلاڑیوں کو آزمائے جانے کا امکان ہے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اپنی کارکردگی کا لوہا منوانے والے فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کو بھی میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے بعد ٹیسٹ سیریز 16 نومبر سے ابوظہبی میں شروع ہورہی ہے۔ کھلاڑیوں کے چناؤ کے لئے سیلکٹرز سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن وجاہت اللہ واسطی کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ دینے سے شاہین شنواری ، شاداب، حسن علی، فخر زمان، عثمان صلاح الدین جیسے کھلاڑی سامنے آرہے ہیں، وقاص محمود، محمد عباس ، حمزہ ابھرتے کھلاڑی ہیں جو محنت کرکے ٹیم میں اپنی جگہ بنارہے ہیں، سلیکشن کمیٹی، کوچ اور کپتان ایک پیج پر ہے اور مشاورت سے ٹیم تشکیل دی جاتی ہے۔
پشاور میں ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے سلیکٹر وجاہت اللہ واسطی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سینئر اور جونیئر کمبنیشین کا نتیجہ ہے اور کھلاڑیوں نے سیریز میں کافی محنت کی ہے، موجودہ سلیکشن کمیٹی کی کوشش رہی ہے کہ نیا ٹیلنٹ سامنے لیکر آئیں اور جو کھلاڑی بہتر کھیل پیش کررہا ہے اس کی ٹیم میں جگہ بن رہی ہے۔ بہتر ٹیم بنانے کی وجہ سے مسلسل گیارہ سیریز جیت گئے ہیں، کرکٹ کی بہتری کے لیے چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کا مکمل تعاون ہے اور پی سی بی کے اقدامات کے اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔
وجاہت کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کو ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے تاہم حتمی فیصلہ سلیکشن کمیٹی ہی کرے گی، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی تشکیل کے بعد اب کوشش ہے کہ ٹیسٹ میں بھی اپنی گرفت کو مضبوط کریں ۔ مصباح الحق اور یونس خان کے بعد ٹیم میں لمبی اننگز کھیلنے کا مسئلہ ہے اور اس کا متبادل بھی جلد ڈھونڈ لیں گے، ٹیسٹ سیریز کے لیے نئے کھلاڑیوں کو موقع دیں گے۔
متحدہ عرب امارات میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے بعد ٹیسٹ سیریز 16 نومبر سے ابوظہبی میں شروع ہورہی ہے۔ کھلاڑیوں کے چناؤ کے لئے سیلکٹرز سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن وجاہت اللہ واسطی کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ پر توجہ دینے سے شاہین شنواری ، شاداب، حسن علی، فخر زمان، عثمان صلاح الدین جیسے کھلاڑی سامنے آرہے ہیں، وقاص محمود، محمد عباس ، حمزہ ابھرتے کھلاڑی ہیں جو محنت کرکے ٹیم میں اپنی جگہ بنارہے ہیں، سلیکشن کمیٹی، کوچ اور کپتان ایک پیج پر ہے اور مشاورت سے ٹیم تشکیل دی جاتی ہے۔
پشاور میں ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے سلیکٹر وجاہت اللہ واسطی کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز سینئر اور جونیئر کمبنیشین کا نتیجہ ہے اور کھلاڑیوں نے سیریز میں کافی محنت کی ہے، موجودہ سلیکشن کمیٹی کی کوشش رہی ہے کہ نیا ٹیلنٹ سامنے لیکر آئیں اور جو کھلاڑی بہتر کھیل پیش کررہا ہے اس کی ٹیم میں جگہ بن رہی ہے۔ بہتر ٹیم بنانے کی وجہ سے مسلسل گیارہ سیریز جیت گئے ہیں، کرکٹ کی بہتری کے لیے چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کا مکمل تعاون ہے اور پی سی بی کے اقدامات کے اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔
وجاہت کا کہنا تھا کہ شاہین آفریدی کو ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے تاہم حتمی فیصلہ سلیکشن کمیٹی ہی کرے گی، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی تشکیل کے بعد اب کوشش ہے کہ ٹیسٹ میں بھی اپنی گرفت کو مضبوط کریں ۔ مصباح الحق اور یونس خان کے بعد ٹیم میں لمبی اننگز کھیلنے کا مسئلہ ہے اور اس کا متبادل بھی جلد ڈھونڈ لیں گے، ٹیسٹ سیریز کے لیے نئے کھلاڑیوں کو موقع دیں گے۔