کراچی میں دہشت گردی کی لہر فائرنگ اور بم دھماکے میں 17 افراد ہلاک 21 زخمی

سفاری پارک کے قریب دھماکا، 2افرادجاں بحق،مشتعل افراد...

سفاری پارک کے قریب دھماکا، 2افرادجاں بحق،مشتعل افراد کااحتجاج،دھماکاریموٹ کنٹرول تھا،پولیس،نارتھ کراچی ڈسکو موڑ کے قریب ہوٹل پر فائرنگ5 افراد ہلاک۔ فوٹو: فائل

کراچی کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے متحدہ قومی موومنٹ کے 2 کارکنان سمیت15افراد ہلاک اور5 زخمی ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق سعیدآباد کے علاقے نیول کالونی بینک اسلامی کے قریب کے رہائشی40سالہ عبد الرحیم خاصخیلی کونامعلوم ملزمان نے گھر کے قریب فائرنگ کرکے ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق مقتول کیبل آپریٹر تھا ، سعید آباد کے علاقے یوسف گوٹھ100فٹ روڈ کے رہائشی30سالہ شہزاد بلوچ کو نامعلوم ملزمان نے گھر کے سامنے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا پولیس کے مطابق مقتول 3 بچوں کا باپ تھا،اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ مخدوم شاہ کالونی سفید چوک کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے فرحان گیلانی زخمی ہو گیا جسے عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ ہلاک ہو گیا ، مقتول بینظیر کالونی کا رہائشی اور متحدہ قومی موومنٹ یونٹ 120 کا کارکن تھا، بہادر آباد کے علاقے کے ڈی اے اسکیم ون میں نامعلوم ملزمان نے لوٹ مار کے دوران22 سالہ خالد کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا،کیماڑی اشفاق کالونی کا رہائشی 35سالہ عبد الوحید گھر میں پر اسرار گولی لگنے سے زخمی ہو گیا۔

گلبہار تھانے کی حدود فردوس کالونی سلمان ہائٹس کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے30 سالہ عباس حیدر زخمی ہو گیا ،جو رات گئے اسپتال میں دم توڑ گیا ،نارتھ کراچی سیکٹر 11/Eکنٹری ٹاور کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے 28 سالہ عدیل ہلاک جبکہ فیصل اورعدنان زخمی ہو گئے واقعے کے بعد ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے ، ایس ایچ او نیو کراچی اشرف گجر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول کنٹری ٹاورکا رہائشی تھا اسٹال پر بریانی فروخت کرتا تھا ، مقتول عدیل متحدہ قومی موومنٹ نیوکراچی سیکٹر یونٹ134 کا کارکن تھا۔


فیڈرل بی ایریا بلاک17 جامع مسجدتقویٰ اور مدرسہ تقویۃ الایمان کے داخلی دروازے کے قریب ایک دکان میں بنے ہوئے مدرسے کے استقبالیہ دفترمیں 4 مسلح ملزمان نے داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں 2 افراد مولانا شاکر اﷲ اور قاری آصف موقع پرہی جاں بحق ہوگئے، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق 2 موٹر سائیکلوں پر ہلمٹ پہنے ہوئے4 ملزمان آئے تھے جبکہ دفتر کے اندر سے 35 سے زائد گولیوں کے خالی خول ملے ہیں ،جاں بحق ہونے والے دونوں افراد مسجد کمیٹی کے ممبر تھے اور مدرسے کے استقبالیہ دفتر میں بیٹھے تھے۔

دوہرے قتل کی اطلاع پر مشتعل افراد نے شارع پاکستان پر احتجاج کرتے ہوئے پتھراؤ کر کے ٹریفک معطل کر دیا جبکہ نامعلوم افرادکی جانب سے شدیدہوائی فائرنگ بھی کی گئی جس کے باعث واٹر پمپ چورنگی اور اس سے ملحقہ انار کلی بازار سمیت دیگرمارکیٹیں و دکانیں بندہوگئیں اور عید کی خریداری کیلیے آنیوالوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ، پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جسکے باعث مشتعل افراد میں مزید اشتعال پھیل گیا اور انھوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا ، پولیس کی وحشیانہ لاٹھی چارج کے باعث متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے۔

تاہم ہنگامہ آرائی کے دوران ڈی آئی جی ویسٹ نعیم اکرم اور ایس ایس پی سینٹرل عاصم قائمخانی نے اپنے موبائل فون بند کر دیے تھے ، مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ جس وقت دہشت گردی کی واردات ہوئی قریب ہی تھانے کی موبائل کھڑی تھی جس نے ملزمان کیخلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے گریزکیا جبکہ مشتعل افراد نے ایس ایس پی سینٹرل کو بھی شدید تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تعیناتی کے دوران ڈسٹرکٹ سینٹرل میں نہ صرف امن و امان کی صورتحال ابتر ہے بلکہ قتل و غارت گری اور دستی بم حملوں کا بھی سلسلہ جاری ہے اور وہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔

خواجہ اجمیر نگری کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر 5-C/4 مدینہ مسجدکے قریب کارپرفائرنگ سے3 افراد ہلاک ہو گئے، مرنے والے دوافرادکی شناخت مجیب اوریحییٰ کے نام سے ہوئی ہے۔ دریں اثنا رات گئے سرسید ٹاؤن کے علاقے ڈسکو موڑ سیکٹر 10 مسجد قبا کے قریب واقع چائے کے ہوٹل پر نقاب پوش دہشتگردوں نے وہاں بیٹھے ہوئے افراد پراندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 5افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے عینی شاہدین کے مطابق دہشت گردوں نے تمام افراد کو سروں پر گولیاں ماری تھیں جس میں سے 2 موقع پر جبکہ دیگر نے 3 اسپتال پہنچ کر دوران علاج دم توڑ دیا۔
Load Next Story