قومی اسمبلی میں یوم اقبالؒ کی تعطیل بحال کرنے کی قرارداد پر بحث
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) دونوں جماعتوں کے ارکان نے قرارداد کی مخالفت کی۔
قومی اسمبلی میں 9 نومبر کو یوم اقبالؒ کی تعطیل بحال کرنے کی قرارداد پر بحث ہوئی۔
مسلم لیگ ن کے نثار چیمہ نے یوم اقبال پر نو نومبر کو عام تعطیل بحال کرنے کی قرارداد ایوان میں پیش کی تاہم پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) دونوں جماعتوں کے ارکان نے چھٹی کی مخالفت کی۔
شیریں مزاری نے کہا کہ 9 نومبر کو شاعر مشرق کے پیدائش کے دن ہمیں چھٹی نہیں کرنی چاہیے بلکہ اسمبلی کا اجلاس کرکے ان کے افکار پر گفتگو کرنی چاہیے، معزز ممبر قرارداد لانے سے قبل اپنی جماعت سے مشورہ کرلیتے تو اچھا ہوتا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور وفاقی وزیر تعلیم و تربیت شفقت محمود نے بھی چھٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقبال کے افکار کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ ہم اس قرارداد کو مسترد نہ کریں تو بہتر ہے کیونکہ اس سے کوئی اچھا تاثر نہیں جاتا، میری خواہش ہے کہ نثار چیمہ اپنی قرارداد واپس لے لیں۔
مسلم لیگ ن کے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ قوموں کو اپنے ہیروز کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، ڈاکٹر عبدالقدیر آج کل گمنامی کی زندگی گزار رہے ہیں، ایوان ڈاکٹر قدیر کو ان کیمرا اجلاس یا کمیٹی میں بلائے اور سنے کہ آخر ان کے ساتھ کیا ہوا۔
مسلم لیگ ن کے احسن اقبال نے بھی چھٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں آتا ہے جن میں سب سے زیادہ سرکاری تعطیل دی جاتی ہیں۔
نثار احمد چیمہ نے قرارداد واپس لیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اس قرارداد پر تمام جماعتوں کے نمائندوں نے رضامندی کی تھی، قائداعظم اور علامہ اقبال کیساتھ ایک جیسا رویہ اختیار رکھا جائے، تاہم اس قرارداد کو واپس لیکر علی محمد خان کیساتھ ملکر دوبارہ ایوان میں لاوٴں گا۔
مسلم لیگ ن کے نثار چیمہ نے یوم اقبال پر نو نومبر کو عام تعطیل بحال کرنے کی قرارداد ایوان میں پیش کی تاہم پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) دونوں جماعتوں کے ارکان نے چھٹی کی مخالفت کی۔
شیریں مزاری نے کہا کہ 9 نومبر کو شاعر مشرق کے پیدائش کے دن ہمیں چھٹی نہیں کرنی چاہیے بلکہ اسمبلی کا اجلاس کرکے ان کے افکار پر گفتگو کرنی چاہیے، معزز ممبر قرارداد لانے سے قبل اپنی جماعت سے مشورہ کرلیتے تو اچھا ہوتا۔
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور وفاقی وزیر تعلیم و تربیت شفقت محمود نے بھی چھٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اقبال کے افکار کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ ہم اس قرارداد کو مسترد نہ کریں تو بہتر ہے کیونکہ اس سے کوئی اچھا تاثر نہیں جاتا، میری خواہش ہے کہ نثار چیمہ اپنی قرارداد واپس لے لیں۔
مسلم لیگ ن کے شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ قوموں کو اپنے ہیروز کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، ڈاکٹر عبدالقدیر آج کل گمنامی کی زندگی گزار رہے ہیں، ایوان ڈاکٹر قدیر کو ان کیمرا اجلاس یا کمیٹی میں بلائے اور سنے کہ آخر ان کے ساتھ کیا ہوا۔
مسلم لیگ ن کے احسن اقبال نے بھی چھٹی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں آتا ہے جن میں سب سے زیادہ سرکاری تعطیل دی جاتی ہیں۔
نثار احمد چیمہ نے قرارداد واپس لیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اس قرارداد پر تمام جماعتوں کے نمائندوں نے رضامندی کی تھی، قائداعظم اور علامہ اقبال کیساتھ ایک جیسا رویہ اختیار رکھا جائے، تاہم اس قرارداد کو واپس لیکر علی محمد خان کیساتھ ملکر دوبارہ ایوان میں لاوٴں گا۔