سلمان فاروقی کی وفاقی محتسب تقرری کے حقائق سپریم کورٹ جمع
یکم مارچ کومنصب نہیں سنبھالا تھا،سابق اٹارنی جنرل کابیان حقائق کے منافی ہے،ٹرانسپیرنسی
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وفاقی محتسب سلمان فاروقی کی تقرری کے بارے میںتمام حقائق سپریم کورٹ میںجمع کرادیے ہیں۔
عادل گیلانی کی طرف سے جمع کردہ جواب میںکہا گیاہے کہ سلمان فاروقی کی بطوروفاقی محتسب تقرری قواعدکے بر خلاف ہوئی ہے اورتقرری کا تمام طریقہ مبہم وغیرقانونی ہے۔ جواب میں تقرری کے بارے میںاس وقت کے اٹارنی جنرل عرفان قادرکے بیان کو حقائق کے برعکس قرار دیاگیا ہے اور موقف اپنایاگیاہے کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کے سامنے غلط بیانی سے کام لیاکیونکہ نہ تو سلمان فاروقی نے28فروری کوایوان صدرکے سیکریٹری جنرل کے طور پرچارج چھوڑا تھا اور نہ ہی یکم مارچ کو انھوں نے بطور مستقل وفاقی محتسب چارج سنبھالا تھا۔
اس ضمن میں واشنگٹن میں امریکی نائب وزیر خارجہ کے ساتھ سلمان فاروقی کی 25مارچ کی ملاقات کا حوالہ دیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ یہ ملاقات انھوں نے بطور سیکریٹری جنرل ایوان صدرکی تھی، ثبوت کے طور پر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا اس دن کا شیڈول ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔جواب میں چینی وفدکے ساتھ سلمان فاروقی کی ملاقاتوں کے بھی حوالے دیے گئے ہیں جو انھوں نے بطور سیکریٹری جنرل ایوان صدرکی تھیں۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ خسرہ سے ہلاکتوں کے بارے میں جو رپورٹ سلمان فاروقی نے نگران وزیر اعظم کو پیش کی تھی وہ انھوں نے قائم مقام وفاقی محتسب کی حیثیت سے پیش کی تھی اس لیے اٹارنی جنرل کا یہ بیان کہ یکم مارچ کو انھوں نے مستقل وفاقی محتسب کی حیثیت سے چارج سنبھالا تھا غلط اور حقائق کے منافی ہے۔ٹرانسپیرنسی نے13جون کو ایوان صدرکی ویب سائٹ کی تفصیلات کو بھی جواب کا حصہ بنایا ہے جس میں سلمان فاروقی کو سیکریٹری جنرل ظاہرکیا گیا ہے۔جواب میںکہا گیا ہے کہ ایوان صدر سے ہر تقرری کا باقاعدہ پریس ریلیز جاری ہوتا ہے لیکن وفاقی محتسب کی تقرری کے بارے میںکوئی پریس ریلیز جاری نہیں ہوا۔
عادل گیلانی کی طرف سے جمع کردہ جواب میںکہا گیاہے کہ سلمان فاروقی کی بطوروفاقی محتسب تقرری قواعدکے بر خلاف ہوئی ہے اورتقرری کا تمام طریقہ مبہم وغیرقانونی ہے۔ جواب میں تقرری کے بارے میںاس وقت کے اٹارنی جنرل عرفان قادرکے بیان کو حقائق کے برعکس قرار دیاگیا ہے اور موقف اپنایاگیاہے کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کے سامنے غلط بیانی سے کام لیاکیونکہ نہ تو سلمان فاروقی نے28فروری کوایوان صدرکے سیکریٹری جنرل کے طور پرچارج چھوڑا تھا اور نہ ہی یکم مارچ کو انھوں نے بطور مستقل وفاقی محتسب چارج سنبھالا تھا۔
اس ضمن میں واشنگٹن میں امریکی نائب وزیر خارجہ کے ساتھ سلمان فاروقی کی 25مارچ کی ملاقات کا حوالہ دیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ یہ ملاقات انھوں نے بطور سیکریٹری جنرل ایوان صدرکی تھی، ثبوت کے طور پر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا اس دن کا شیڈول ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔جواب میں چینی وفدکے ساتھ سلمان فاروقی کی ملاقاتوں کے بھی حوالے دیے گئے ہیں جو انھوں نے بطور سیکریٹری جنرل ایوان صدرکی تھیں۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ خسرہ سے ہلاکتوں کے بارے میں جو رپورٹ سلمان فاروقی نے نگران وزیر اعظم کو پیش کی تھی وہ انھوں نے قائم مقام وفاقی محتسب کی حیثیت سے پیش کی تھی اس لیے اٹارنی جنرل کا یہ بیان کہ یکم مارچ کو انھوں نے مستقل وفاقی محتسب کی حیثیت سے چارج سنبھالا تھا غلط اور حقائق کے منافی ہے۔ٹرانسپیرنسی نے13جون کو ایوان صدرکی ویب سائٹ کی تفصیلات کو بھی جواب کا حصہ بنایا ہے جس میں سلمان فاروقی کو سیکریٹری جنرل ظاہرکیا گیا ہے۔جواب میںکہا گیا ہے کہ ایوان صدر سے ہر تقرری کا باقاعدہ پریس ریلیز جاری ہوتا ہے لیکن وفاقی محتسب کی تقرری کے بارے میںکوئی پریس ریلیز جاری نہیں ہوا۔