آپریشن میں ایمپریس مارکیٹ سے ریگل چوک تک تجاوزات کا خاتمہ
آپریشن کے دوسرے روز 100 سے زائد دکانوں اور ہوٹلوں کے سامنے قائم تختے دیوار، سائن بورڈز، سن شیڈز گراکرضبط کر لیے گئے۔
شہرکے مشہور تجارتی مرکز صدر میں تجاویزات کے خلاف گرینڈ آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا جب کہ انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے 100 سے زائد دکانوں اور ہوٹل کے سامنے قائم تختہ تعمیرات ، دیوار ، سائن بورڈز ،سن شیڈ گراکر ضبط کر لیے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے شہر کے تجارتی مرکز صدر کو ماڈل علاقہ بنانے اور تمام تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا جس پر میونسپل کمشنر سیف الرحمن کی سر براہی میں صدر کے مختلف علاقوں میں پیر سے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کیا گیا اور آپریشن کے پہلے روز صدر ریگل چوک کے قریب واقع الیکٹرانک مارکیٹ کی 22 دکانیں مسمار کی گئی تھی جبکہ سینکڑوں پتھارے ، ٹھیلے ، سائن بورڈ اور سن شیڈ گرانے کے بعد ضبط کر لیے گئے تھے، مزاحمت کرنے پر6 افراد کو بھی گرفتارکیا گیا تھا۔
تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوسرے روزآپریشن کا آغاز منگل کی دوپہر12 کے قریب 4 مقامات پارکنگ پلازہ ، لکی اسٹار ، ریگل چوک اور ایمپریس مارکیٹ کے سامنے واقعے نعمان اسکوائر سے کیا گیا، اس دوران انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ہیوی مشینری کے ذریعے ریگل چوک تک ایک جانب تمام دکانوں کے سامنے غیر قانونی طور پر قائم پختہ تعمرات ، دیواریں،سائن بورڈ ،سن شیڈزاور دیگر تجاوزرات کا خاتمہ کیا اور تمام سامان ضبط کرلیا ۔
آپریشن کے دوران دکانداروں اور انسداد تجاوزات سیل کے عملے کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم آپریشن کے دوران کسی قسم کا احتجاج یا نہ خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا،اس سے قبل انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے پارکنگ پلازہ کے قریب کھڑے ٹھیلوں اور پتھاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد ٹھیلوں ، پتھاروں اور دیگر سامان بھی ضبط کر لیا گیا۔
صدر ایمپریس مارکیٹ کے اطراف پانچ سو سے زیادہ پتھاروں اور ٹھیلے والوں کو دو روز پہلے نوٹس دیا گیا تھا، زیادہ تر پتھارے والوں اورتمام ٹھیلے والوں نے آپریشن سے پہلے ہی اپنا سامان سمیٹ کرمحفوظ کرلیا۔
تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن میں پولیس ، رینجرز،کے الیکٹرک ،سوئی سدرن کمپنی اور بلدیہ عظمیٰ کے ٹیموں نے حصہ لیا،آپریشن کے باعث صدر ایمپریس مارکیٹ کے سامنے واقعے نیو پریڈی اسٹریٹ کے ایک ٹریک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا جس کے باعث نیو پریڈی اسٹریٹ پارکنگ پلازہ ،ریگل چوک ، ہوزری بازار ، پاسپورٹ آفس زینب النسا مارکیٹ زور،عبداللہ ہارون روڈ پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اورگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
صدر میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران موقع پر موجود ڈائریکٹر انسداد تجاوزات سیل بشیر صدیقی کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا اور اس دوران صدر کے علاقے میں 4 مقامات پر کیے جانے والے آپریشن میں مجموعی طور پر ڈھائی ہزار سائن بورڈ و شیڈز کو توڑ دیا گیا جبکہ آپریشن رات 8 بجے بند کر دیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ آج تیسرے روز دوبارہ شروع کیا جائیگا اور جو تجاوزات بچ گئی ہیں انھیں گرایا جائے گا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے شہر کے تجارتی مرکز صدر کو ماڈل علاقہ بنانے اور تمام تجاوزات کے خاتمے کا حکم دیا تھا جس پر میونسپل کمشنر سیف الرحمن کی سر براہی میں صدر کے مختلف علاقوں میں پیر سے تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کیا گیا اور آپریشن کے پہلے روز صدر ریگل چوک کے قریب واقع الیکٹرانک مارکیٹ کی 22 دکانیں مسمار کی گئی تھی جبکہ سینکڑوں پتھارے ، ٹھیلے ، سائن بورڈ اور سن شیڈ گرانے کے بعد ضبط کر لیے گئے تھے، مزاحمت کرنے پر6 افراد کو بھی گرفتارکیا گیا تھا۔
تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوسرے روزآپریشن کا آغاز منگل کی دوپہر12 کے قریب 4 مقامات پارکنگ پلازہ ، لکی اسٹار ، ریگل چوک اور ایمپریس مارکیٹ کے سامنے واقعے نعمان اسکوائر سے کیا گیا، اس دوران انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ہیوی مشینری کے ذریعے ریگل چوک تک ایک جانب تمام دکانوں کے سامنے غیر قانونی طور پر قائم پختہ تعمرات ، دیواریں،سائن بورڈ ،سن شیڈزاور دیگر تجاوزرات کا خاتمہ کیا اور تمام سامان ضبط کرلیا ۔
آپریشن کے دوران دکانداروں اور انسداد تجاوزات سیل کے عملے کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم آپریشن کے دوران کسی قسم کا احتجاج یا نہ خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا،اس سے قبل انسداد تجاوزات سیل کے عملے نے پارکنگ پلازہ کے قریب کھڑے ٹھیلوں اور پتھاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد ٹھیلوں ، پتھاروں اور دیگر سامان بھی ضبط کر لیا گیا۔
صدر ایمپریس مارکیٹ کے اطراف پانچ سو سے زیادہ پتھاروں اور ٹھیلے والوں کو دو روز پہلے نوٹس دیا گیا تھا، زیادہ تر پتھارے والوں اورتمام ٹھیلے والوں نے آپریشن سے پہلے ہی اپنا سامان سمیٹ کرمحفوظ کرلیا۔
تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن میں پولیس ، رینجرز،کے الیکٹرک ،سوئی سدرن کمپنی اور بلدیہ عظمیٰ کے ٹیموں نے حصہ لیا،آپریشن کے باعث صدر ایمپریس مارکیٹ کے سامنے واقعے نیو پریڈی اسٹریٹ کے ایک ٹریک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا جس کے باعث نیو پریڈی اسٹریٹ پارکنگ پلازہ ،ریگل چوک ، ہوزری بازار ، پاسپورٹ آفس زینب النسا مارکیٹ زور،عبداللہ ہارون روڈ پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اورگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
صدر میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران موقع پر موجود ڈائریکٹر انسداد تجاوزات سیل بشیر صدیقی کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا اور اس دوران صدر کے علاقے میں 4 مقامات پر کیے جانے والے آپریشن میں مجموعی طور پر ڈھائی ہزار سائن بورڈ و شیڈز کو توڑ دیا گیا جبکہ آپریشن رات 8 بجے بند کر دیا گیا ہے ، انھوں نے بتایا کہ آج تیسرے روز دوبارہ شروع کیا جائیگا اور جو تجاوزات بچ گئی ہیں انھیں گرایا جائے گا۔