کامرہ حملہپاکستانی جوہری اثاثے محفوظ ہونے کا یقین ہے امریکا
پاکستان کودہشت گردوںکے ہاتھوں بے حد نقصان اٹھانا پڑا ہے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
امریکا نے کہا ہے کہ مسلح دہشت گردوںکی جانب سے فضائیہ کے ایک اڈے پر حملے اورجھڑپوں میں10 افرادکی ہلاکت کے بعد اسے پاکستان کے جوہری اثاثے محفوظ ہونے کا یقین ہے۔
محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے طالبان کی جانب سے حملے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ امریکاکے پاس پاکستان کے اس مئوقف سے متعلق شک کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ منہاس بیس جوہری ہتھیاروںسے پاک ہے، نولینڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت پاکستان اپنے جوہری اثاثوں کو درپیش خطرات کی نوعیت سے متعلق اچھی طرح سے واقف ہے اوراس نے اپنے جوہری اثاثوںکو اس کے مطابق محفوظ رکھا ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم ان معاملات پر بات چیت کرتے رہتے ہیں اور ان کے تحفظ کیلیے پاکستانی کوششوںکی حمایت کرتے ہیںاور یہ ہم کافی عرصہ سے کررہے ہیں اور اب ہمارے پاس اس لمحے پر تشویش کی کوئی وجہ نہیںہے ، ترجمان نے کہاکہ پاکستان کودہشت گردوںکے ہاتھوں بے حد نقصان اٹھانا پڑا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ اس خطرے سے نمٹنے کیلیے ہمیں مل کر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ، وکٹوریہ نولینڈ نے کہا کہ امریکا پاک بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کیلیے کسی بھی اقدام کی حمایت کرتا ہے۔ وہ رواں سال کے آخر تک بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے متوقع دورہ پاکستان کا حوالہ دے رہی تھیں۔
محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے طالبان کی جانب سے حملے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ امریکاکے پاس پاکستان کے اس مئوقف سے متعلق شک کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ منہاس بیس جوہری ہتھیاروںسے پاک ہے، نولینڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت پاکستان اپنے جوہری اثاثوں کو درپیش خطرات کی نوعیت سے متعلق اچھی طرح سے واقف ہے اوراس نے اپنے جوہری اثاثوںکو اس کے مطابق محفوظ رکھا ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم ان معاملات پر بات چیت کرتے رہتے ہیں اور ان کے تحفظ کیلیے پاکستانی کوششوںکی حمایت کرتے ہیںاور یہ ہم کافی عرصہ سے کررہے ہیں اور اب ہمارے پاس اس لمحے پر تشویش کی کوئی وجہ نہیںہے ، ترجمان نے کہاکہ پاکستان کودہشت گردوںکے ہاتھوں بے حد نقصان اٹھانا پڑا ہے جو اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ اس خطرے سے نمٹنے کیلیے ہمیں مل کر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ، وکٹوریہ نولینڈ نے کہا کہ امریکا پاک بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کیلیے کسی بھی اقدام کی حمایت کرتا ہے۔ وہ رواں سال کے آخر تک بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے متوقع دورہ پاکستان کا حوالہ دے رہی تھیں۔