کاروباری برادری کا شرح سود میں کمی کے فیصلے کا خیرمقدم
معیشت پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے، ایس ایم منیر، زبیرچھایا، میاں زاہدحسین، نجم العارفین
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر، چیئرمین زبیر چھایا، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین اور وائس چیئرمین کاٹی نجم العارفین ،نیاز احمد نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کے تحت قرضوں کی شرح سود میں کمی کرکے 9 فیصدپر لانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی سازوں نے پاکستان کودرپیش معاشی چیلنجوں اور صنعت وتجارت کے سنگین مسائل کومدنظررکھتے ہوئے شرح سود میں کمی کا بہترین فیصلہ کیا ہے جسکی معیشت پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود کے ساتھ حکومت پاوراور گیس ٹیرف میں کمی کے اقدامات کرے تو تاجروصنعتکاراپنی صنعتی وکاروباری سرگرمیوں کو توسیع دینے قابل ہوجائیں گے جس سے نہ صرف قومی پیداوار کا حجم بڑھے گا بلکہ مختلف شعبوں کے برآمدی اہداف کا حصول بھی ممکن ہوجائے گا، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافہ مشکلات کاباعث بنا ہوا ہے ایسی صورتحال میں شرح سود میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کمی سے مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں مرحلہ وار اضافے پر غورکرنے کی اطلاعات باعث تشویش ہے کیونکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کے باعث بھارت، بنگلہ دیش اور چائنا کی مصنوعات سے مقابلے کی فضا ختم ہوتی جارہی ہے جس سے پاکستانی مصنوعات کی برآمدی مارکیٹوں تک رسائی خدشات سے دوچار ہوچکی ہے۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین زبیر چھایا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں شرح سودمیں مرحلہ وارکمی کے اقدامات قابل تحسین ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کودرپیش حقیقی چیلنجوں میں توانائی بحران کے ساتھ ساتھ امن وامان کی بدترین صورتحال اور بیرونی ممالک سے ترسیلات زر میں کمی بھی ہے جسکی بڑی وجہ پاکستانی عوام کے اعتماد اورروپے کی گرتی ہوئی قدر میں جاری کمی ہے اور بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانی بھی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طر ح اپنے سرمائے کو محفوظ بنانے کیلیے محتاط رویہ اختیارکیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر کراچی سمیت بلوچستان، پشاورمیں جاری خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کا جلد سے جلد سدباب کرنا ہوگا بصورت دیگر پاکستانی معیشت مزید مشکلا ت سے دوچار ہوجائیگی۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود کے ساتھ حکومت پاوراور گیس ٹیرف میں کمی کے اقدامات کرے تو تاجروصنعتکاراپنی صنعتی وکاروباری سرگرمیوں کو توسیع دینے قابل ہوجائیں گے جس سے نہ صرف قومی پیداوار کا حجم بڑھے گا بلکہ مختلف شعبوں کے برآمدی اہداف کا حصول بھی ممکن ہوجائے گا، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافہ مشکلات کاباعث بنا ہوا ہے ایسی صورتحال میں شرح سود میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کمی سے مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں مرحلہ وار اضافے پر غورکرنے کی اطلاعات باعث تشویش ہے کیونکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کے باعث بھارت، بنگلہ دیش اور چائنا کی مصنوعات سے مقابلے کی فضا ختم ہوتی جارہی ہے جس سے پاکستانی مصنوعات کی برآمدی مارکیٹوں تک رسائی خدشات سے دوچار ہوچکی ہے۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین زبیر چھایا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں شرح سودمیں مرحلہ وارکمی کے اقدامات قابل تحسین ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کودرپیش حقیقی چیلنجوں میں توانائی بحران کے ساتھ ساتھ امن وامان کی بدترین صورتحال اور بیرونی ممالک سے ترسیلات زر میں کمی بھی ہے جسکی بڑی وجہ پاکستانی عوام کے اعتماد اورروپے کی گرتی ہوئی قدر میں جاری کمی ہے اور بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانی بھی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طر ح اپنے سرمائے کو محفوظ بنانے کیلیے محتاط رویہ اختیارکیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر کراچی سمیت بلوچستان، پشاورمیں جاری خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کا جلد سے جلد سدباب کرنا ہوگا بصورت دیگر پاکستانی معیشت مزید مشکلا ت سے دوچار ہوجائیگی۔