باقر نے ارشد پپو قتل کیس کے سلسلے میں بھی اہم انکشافات کیے
ملزم جوئے کے اڈوں سے بھتہ جمع کر کے پولیس اور دیگر ایجنسیوں میں تقسیم کرتا تھا،ذرائع
پولیس اہلکار باقر بلوچ پولیس کا وزیر خزانہ تھا، گینگ وار کے ملزمان کی سرپرستی میں چلنے والے جوئے کے اڈوں سے بھتہ جمع کر کے پولیس اور دیگر ایجنسیوں میں تقسیم کرتا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لیا جانے والا پولیس اہلکار باقر بلوچ پولیس کا وزیر خزانہ تھا، گینگ وار کے ملزمان کی سرپرستی میں چلنے والے جوئے کے اڈوں سے بھتہ جمع کر کے پولیس اور دیگر ایجنسیوں میں تقسیم کرتا تھا ، ذرائع نے بتایا کہ باقر بلوچ نے ابتدائی تفتیش کے دوران ان اعلیٰ پولیس اور دیگر ایجنسیوں کے افسران کے نام بتائے ہیں جنہیں وہ مبینہ طور پر بھتے کی رقم دیتا تھا،ملزم نے ارشد پپو قتل کے سلسلے میں بھی اہم انکشافات کیے ہیں جس پر ان پولیس افسران و اہلکاروں کا زکر بھی کیا ہے جو ارشد پپو سمیت تینوں افراد کے قتل کے وقت وہاں موجود تھے۔
جبکہ ملزم باقر بلوچ نے متعدد سیاسی اور مذہبی جماعت کے لوگوں کے بارے میں بھی بتایا کہ وہ ان کے ساتھ ملکر متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کو قتل کر کے لاشیں پولیس موبائل اور گدھا گاڑیوں میں ڈال کر مختلف مقامات پر پھینکا کرتے تھے ، ملزم باقر بلوچ نے گینگ وار کے ملزمان کے استعمال میں واکی ٹاکی کے بیس کے بارے میں بتایا کہ وہ کہاں لگایا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ باقر بلوچ سے حساس ادارے کے اہلکار بھی تفتیش کر رہے ہیں، حراست میں لیا جانے والا لیاری گینگ وار کا ملزم شہریار بلوچ نے ابتدائی طور پر اپنے آپ کو مغوی بتایا تھا تاہم تفتیش کے بعد پتہ چلا کہ ملزم کا تعلق لیاری گینگ وار کے ملزمان سے ہے جس نے ایک روز قبل لیاری میں فائرنگ کر کے اپنے2ساتھیوں کو زخمی کیا تھا اور اسے گینگ وار کے سربراہ نے15دن کی سزا کے طور پر بند کر کے رکھا گیا تھا۔