دہشت گرد نواز شریف کو مہلت دینے پر تیار نہیں اکنامسٹ
وزیر اعظم فوج سے خارجہ اور سلامتی پالیسی لیکر وزیر خارجہ اور وزیر دفاع اپنا چاہتے ہیں
برطانوی جریدے اکنامسٹ نے کہا ہے کہ نواز شریف کو تیسری بار وزارت عظمیٰ کی خوشی منانے کیلیے دہشت گردوں کی طرف سے کوئی ہنی مون پیریڈ نہیں دیا جارہا۔
بلوچستان کا واقعہ نواز شریف کے لیے سنگین یاد دہانی ہے، فوجی بغاوت کے ہاتھوں زخم کھائے نواز شریف فوج سے خارجہ اور سلامتی پالیسی واپس لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں، عسکریت پسند پاکستان کے ساتھ رہنا پسند نہیں کرتے وہ کہتے ہیں کہ ملک کی اشرافیہ ان کے تانبے اور گیس کے ذخائر پر قابض ہے، بلوچستان تنازع کی بڑی وجہ اسٹیبلشمنٹ ہے وہ لشکر جھنگوی اور دیگر علیحدگی پسندوں کی طرف سے آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، لوگوں کو نامعلوم جیلوں میں غائب کردیا جاتا ہے سڑکوں پر گولیوں سے چھلنی لاشیں ملتی ہیں۔
جمعے کوبرطانوی جریدے اکنامسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 15جون کو فرقہ وارانہ قتل اورکوئٹہ میں خوفناک حملے میں26افراد کی جان چلی گئی۔ 3 دن بعد خیبر پختون خوا میں جنازے پر حملے میں35افراد جاں بحق ہوگئے۔ القاعدہ کی اتحادی لشکر جھنگوی نے خوشی سے قتل عام کی ذمے داری قبول کی۔عموماً یہ بس ہزارہ کمیونٹی کی طالبات کو لے کر جاتی تھی لیکن کچھ دن پہلے بس نے اپنا راستہ تبدیل کیا اور اس کے مسافروں میں ملے جلے فرقوں کے لوگ تھے۔اس سے کم مہلک لیکن پاکستانیوں کے لیے چونکا دینے والا واقعہ اسی روز صبح زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی پر بلوچستان لیبریشن آرمی کا حملہ تھا۔علیحدگی پسند صوبے میں جاری عسکریت پسندی کے خلاف مہم پر مشتعل ہیں۔
بلوچستان کا واقعہ نواز شریف کے لیے سنگین یاد دہانی ہے، فوجی بغاوت کے ہاتھوں زخم کھائے نواز شریف فوج سے خارجہ اور سلامتی پالیسی واپس لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں، عسکریت پسند پاکستان کے ساتھ رہنا پسند نہیں کرتے وہ کہتے ہیں کہ ملک کی اشرافیہ ان کے تانبے اور گیس کے ذخائر پر قابض ہے، بلوچستان تنازع کی بڑی وجہ اسٹیبلشمنٹ ہے وہ لشکر جھنگوی اور دیگر علیحدگی پسندوں کی طرف سے آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، لوگوں کو نامعلوم جیلوں میں غائب کردیا جاتا ہے سڑکوں پر گولیوں سے چھلنی لاشیں ملتی ہیں۔
جمعے کوبرطانوی جریدے اکنامسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 15جون کو فرقہ وارانہ قتل اورکوئٹہ میں خوفناک حملے میں26افراد کی جان چلی گئی۔ 3 دن بعد خیبر پختون خوا میں جنازے پر حملے میں35افراد جاں بحق ہوگئے۔ القاعدہ کی اتحادی لشکر جھنگوی نے خوشی سے قتل عام کی ذمے داری قبول کی۔عموماً یہ بس ہزارہ کمیونٹی کی طالبات کو لے کر جاتی تھی لیکن کچھ دن پہلے بس نے اپنا راستہ تبدیل کیا اور اس کے مسافروں میں ملے جلے فرقوں کے لوگ تھے۔اس سے کم مہلک لیکن پاکستانیوں کے لیے چونکا دینے والا واقعہ اسی روز صبح زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی پر بلوچستان لیبریشن آرمی کا حملہ تھا۔علیحدگی پسند صوبے میں جاری عسکریت پسندی کے خلاف مہم پر مشتعل ہیں۔