وزارت خارجہ میں اصلاحات لانے کا فیصلہ معاشی ترقی ٹاپ ایجنڈا ہوگا
فارن پالیسی جدیدخطوط پر استوار کرنے کیلیے سفارشات تیار کی جائیں گی۔
وفاقی حکومت نے وزارت خارجہ میں اعلی سطحی اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ معاشی ترقی اور تجارت فارن پالیسی کا ٹاپ ایجنڈا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ میں حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات اور سول سروسز ریفارمز سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس تقریبا چارگھنٹے جاری رہا۔
اجلاس میں تمام ایڈیشنل سیکرٹری' ڈائریکٹر جنرل اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی، حال ہی میں رٹائرڈ ہونے والے وزارت خارجہ کے افسران کو بھی اجلاس کوخصوصی طور پر مدعوکیاگیا تھا۔ اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق طویل مشاورت کی گئی اور اس بات کا فیصلہ کیاگیاکہ فارن پالیسی کو جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے سفارشات تیار کی جائیںگی۔ اس بارے میں تمام افسران کو رپورٹ تیارکرنے کی ہدایت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بیرون ممالک بڑی تعداد میں نان کئیرئیر ڈپلومیٹس کی تقرری پر تحفظات کا اظہارکیا گیا۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ نو ممالک میں سیاسی بنیادوں پر تقریوں کو واپس لے لیاگیا۔ فیصلہ کیاگیاکہ آئندہ سفیروں اوراعلی عہدوں پربیرون ملک تقرریاں میرٹ پرکی جائیںگی اورنان کئیرئیرڈپلومیٹس کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے وسائل اور اختیارات کے معاملہ کو بڑی سنجیدگی سے اٹھایا گیا اور ہمسایہ ممالک کی بیرون ممالک میں سٹاف کی تعداد اورتعیناتیوں کو تقابلی جائزہ پیش کیاگیا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ سفیروں کی تعیناتی کے لیے مدت مقرر کی جائے اور مدت ختم ہونے سے قبل کوئی تبدیلی نہ کی جائے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ میں حکومت کی ادارہ جاتی اصلاحات اور سول سروسز ریفارمز سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ اجلاس تقریبا چارگھنٹے جاری رہا۔
اجلاس میں تمام ایڈیشنل سیکرٹری' ڈائریکٹر جنرل اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی، حال ہی میں رٹائرڈ ہونے والے وزارت خارجہ کے افسران کو بھی اجلاس کوخصوصی طور پر مدعوکیاگیا تھا۔ اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق طویل مشاورت کی گئی اور اس بات کا فیصلہ کیاگیاکہ فارن پالیسی کو جدید خطوط پر استوارکرنے کے لیے سفارشات تیار کی جائیںگی۔ اس بارے میں تمام افسران کو رپورٹ تیارکرنے کی ہدایت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بیرون ممالک بڑی تعداد میں نان کئیرئیر ڈپلومیٹس کی تقرری پر تحفظات کا اظہارکیا گیا۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ نو ممالک میں سیاسی بنیادوں پر تقریوں کو واپس لے لیاگیا۔ فیصلہ کیاگیاکہ آئندہ سفیروں اوراعلی عہدوں پربیرون ملک تقرریاں میرٹ پرکی جائیںگی اورنان کئیرئیرڈپلومیٹس کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے وسائل اور اختیارات کے معاملہ کو بڑی سنجیدگی سے اٹھایا گیا اور ہمسایہ ممالک کی بیرون ممالک میں سٹاف کی تعداد اورتعیناتیوں کو تقابلی جائزہ پیش کیاگیا۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ سفیروں کی تعیناتی کے لیے مدت مقرر کی جائے اور مدت ختم ہونے سے قبل کوئی تبدیلی نہ کی جائے۔