کراچی میں جنگل کا قانون ہے سمجھ نہیں آتا انصاف کے لئے کہاں جائیں رابطہ کمیٹی

کراچی میں پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت شہریوں کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں، رابطہ کمیٹی

کالعدم تنظیموں کے دہشتگرد میڈیا میں قتل و غارت کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں لیکن آج تک کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا، ایم کیو ایم۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز

PESHAWAR:
ایم کیو ایم کے رابطہ کمیٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں اور منتخب نمائندوں کے خلاف قتل و غارت گری نسل کشی کی حیثیت اختیار کررہی ہے،شہر میں جنگل کا قانون ہے اورانصاف کے لئے تمام دروازے کھٹکھٹا چکے سمجھ میں نہیں آتا کہاں جائیں۔

ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جن سانحات سے ایم کیو ایم کو گزرنا پڑرہا ہے وہ صرف ایک جماعت کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے، ایم کیو ایم نے اردو بولنے والوں میں موجود احساس محرومی کی ترجمانی کے لئے اپنی جدو جہد کا اغاز کیا لیکن ہر دور میں ہمیں کچلنے اور ختم کرنے کی کوشش کی گئی، ایم کیو ایم کے خلاف یہ سازشیں روز اول کی طرح آج بھی اسی شد و مد سے جاری ہیں،گزشتہ روز ایم کیو ایم کے منتخب رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کا قتل پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی ہمارے دو ارکان سندھ اسمبلی سمیت ہزاروں کارکنوں اور ہمدروں کو قتل کیا جاچکا ہے،قتل و غارت گری کے ان واقعات میں کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد ملوث ہے جو میڈیا میں ببانگ دہل ان واقعات کی ذمے داری قبول کرتے ہیں لیکن آج تک کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا۔


ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی میں جنگل کا راج ہے، شہر میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والےادارےعام شہریوں کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں، کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں، گینگ وار کے مجرمان اور جرائم پیشہ افراد آزاد پھر رہے ہیں،ایک جانب گزشتہ چند ماہ کے دوران ہمارے سیکڑوں کارکنوں کو قتل کیا گیا اور دوسری جانب ہمارے ہی کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، گزشتہ روز بھی مختلف علاقوں سے ایم کیو ایم کے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا جن کے بارے میں کسی کو کوئی علم نہیں کہ وہ کہاں رکھے گئے ہیں،اس صورت حال میں ایم کیو ایم نے انصاف کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹایا، ہم چیف جسٹس سے بھی اپیل کرتے رہے کہ وہ ہمارے دکھوں کا مداواں کریں لیکن کہیں سے کوئی داد رسی نہیں کی گئی سمجھ نہیں آتا کہ انصاف کے لئے کہاں جائیں، صدر آصف زرداری، وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی سمیت دیگر ارباب اختیار کو یہ سوچنا ہوگا کہ یہ صورت حال کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ گزشتہ روز ساجد قریشی اور ان کے جوان سال بیٹے کے قتل کے خلاف جس طرح حق پرست عوام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہمارا ساتھ دیا اس کے ہم شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز شام 7 بجے ایم کیو ایم اپنے شہید رہنماؤں اور کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مزار قائد پر شمعیں روشن کرے گی وہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور نمایاں شخصیات سے اس تقریب میں شرکت کی درخواست کرتے ہیں ۔

Recommended Stories

Load Next Story