چینی تجارتی وفد کے اعزاز میں ایف پی سی سی آئی کا ظہرانہ
زبیر ملک کا چینی صوبے سیچوان سے تجارت بڑھانے کیلیے کانفرنسزو نمائشوں کے انعقاد پر زور
چین اورپاکستان کے درمیان باہمی تجارت میں چین کے صوبے سیچوان کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ میں ایف پی سی سی آئی اہم کردار ادا کرے گی۔
یہ بات وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان کے صدر زبیرملک نے چین کے صوبے سیچوان کے نائب گورنرجن لن کی قیادت میں 10 رکنی تجارتی وفدکے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہی، چین کا یہ وفد سیچوان میں23 اکتوبر تا 27 اکتوبر کو منعقد ہونے والی ایک تجارتی کانفرنس اور 14ویں مغربی چین بین الاقوامی نمائش 2013 میں شرکت کی دعوت اوراغراض ومقاصدسے آگاہ کرنے کے لیے پاکستان پہنچا ہے۔ زیبر ملک نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ چین کے صوبے سیچوان کے ساتھ پاکستان کی تجارتی سرگرمیاں وتعلقات انتہائی محدود ہیں تاہم باہمی روابط کو فروغ دینے کے لیے کانفرنسز اور نمائشوں کے انعقاد کے ذریعے اس فرق کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے وفد کویقین دلایا کے ایف پی سی سی آئی ہمیشہ سے باہمی تجارتی روابط وسرگرمیوں کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اس موقع پرایف پی سی سی آئی کے سابق صدر پاکستا ن چائنا بزنس کونسل کے سرپرست اعلیٰ طارق سعید نے فیڈریشن کی تجارتی سرگرمیوں اور خصوصی طور پرپاکستان اور چین کے درمیان تجارت کی اہمیت کومدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ چین کے دیگر صوبوں کی طرح پاکستان کے لیے صوبہ سیچوان بھی اہمیت کا حامل ہے جس کے ساتھ گہرے دوستانہ روابط مضبوط کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کے صوبہ سیچوان کی خصوصی مصنوعات لوہا،کیمیکل سمیت دیگر معدنیات کے شعبے باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سارک ممالک اور اس خطے کے دیگر مملک بھی چین کے کردار کو بڑی اہمیت دیتے ہیں اور خصوصاً ڈبلیوسی آئی ایف کے پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کا نجی شعبہ چین سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط کو فروغ دے سکتا ہے۔
چینی صوبہ سیچوان کے نائب گورنرجن لن ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں پاکستان اورچین کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے جبکہ سیچوان اور پاکستان کے درمیان روابط اور تجارتی سرگرمیاں بڑھنے سے باہمی تجارت کا حجم مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وفد کواسلام آباد میں یقین دلایا گیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیر اعظم نوازشریف بہت جلد چین کا دورہ کریں گے اور وہ چین کے صوبے سیچوان میں نئے شعبوں میں باہمی تجارت کے فروغ کے سلسلے میں جائزہ لیتے ہوئے باہمی تجارت کے دائرہ کار کو توسیع دینے کے اقدامات تجویز کریں گے۔
یہ بات وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان کے صدر زبیرملک نے چین کے صوبے سیچوان کے نائب گورنرجن لن کی قیادت میں 10 رکنی تجارتی وفدکے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہی، چین کا یہ وفد سیچوان میں23 اکتوبر تا 27 اکتوبر کو منعقد ہونے والی ایک تجارتی کانفرنس اور 14ویں مغربی چین بین الاقوامی نمائش 2013 میں شرکت کی دعوت اوراغراض ومقاصدسے آگاہ کرنے کے لیے پاکستان پہنچا ہے۔ زیبر ملک نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ چین کے صوبے سیچوان کے ساتھ پاکستان کی تجارتی سرگرمیاں وتعلقات انتہائی محدود ہیں تاہم باہمی روابط کو فروغ دینے کے لیے کانفرنسز اور نمائشوں کے انعقاد کے ذریعے اس فرق کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے وفد کویقین دلایا کے ایف پی سی سی آئی ہمیشہ سے باہمی تجارتی روابط وسرگرمیوں کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اس موقع پرایف پی سی سی آئی کے سابق صدر پاکستا ن چائنا بزنس کونسل کے سرپرست اعلیٰ طارق سعید نے فیڈریشن کی تجارتی سرگرمیوں اور خصوصی طور پرپاکستان اور چین کے درمیان تجارت کی اہمیت کومدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ چین کے دیگر صوبوں کی طرح پاکستان کے لیے صوبہ سیچوان بھی اہمیت کا حامل ہے جس کے ساتھ گہرے دوستانہ روابط مضبوط کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کے صوبہ سیچوان کی خصوصی مصنوعات لوہا،کیمیکل سمیت دیگر معدنیات کے شعبے باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سارک ممالک اور اس خطے کے دیگر مملک بھی چین کے کردار کو بڑی اہمیت دیتے ہیں اور خصوصاً ڈبلیوسی آئی ایف کے پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان کا نجی شعبہ چین سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط کو فروغ دے سکتا ہے۔
چینی صوبہ سیچوان کے نائب گورنرجن لن ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں پاکستان اورچین کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے جبکہ سیچوان اور پاکستان کے درمیان روابط اور تجارتی سرگرمیاں بڑھنے سے باہمی تجارت کا حجم مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وفد کواسلام آباد میں یقین دلایا گیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیر اعظم نوازشریف بہت جلد چین کا دورہ کریں گے اور وہ چین کے صوبے سیچوان میں نئے شعبوں میں باہمی تجارت کے فروغ کے سلسلے میں جائزہ لیتے ہوئے باہمی تجارت کے دائرہ کار کو توسیع دینے کے اقدامات تجویز کریں گے۔