ملبہ سلیکٹرز پر نہ ڈالیں سربراہ کا مستعفی ہونے سے انکار
فتح کا کریڈٹ سب کو ملتا ہے تو ہار کی ذمہ داری بھی مل کر قبول کرنی چاہیے، اقبال قاسم
چیف سلیکٹر اقبال قاسم نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا، سابق ٹیسٹ کرکٹرکے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں ناقص کارکردگی کا تمام ملبہ سلیکشن کمیٹی پر ڈالنا درست نہیں۔
فتح کا کریڈٹ مینجمنٹ، کپتان اور بورڈ سب کو ملتا ہے تو شکست کی ذمہ داری بھی مل کر قبول کرنی چاہیے۔ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اگر کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہوتو سب برابر کے ذمہ دار ہوتے ہیں،میں نے عہدے کی مدت مارچ میں ختم ہونے پر مزید ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کرلی تھی، بورڈ کے کہنے پر ہی کام جاری رکھا، انھوں نے کہا کہ ایونٹ کیلیے کوچ اور کپتان کی مشاورت سے بہترین دستیاب کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔
بدقسمتی سے ان میں سے چند پرفارم نہیں کرسکے تو اکیلے سلیکٹرز قصوروار نہیں ٹھہرائے جاسکتے، چیف سلیکٹر نے کہا کہ ٹیم میں عمران فرحت، محمد حفیظ ، شعیب ملک اور مصباح الحق جیسے تجربہ کار کھلاڑی موجود تھے مگر کپتان کے سوا کوئی پرفارم نہیں کرسکا۔ایک سوال پر اقبال قاسم نے کہا کہ عبدالرزاق ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے، یونس خان اور شاہد آفریدی کو خراب فارم کی وجہ سے ڈراپ کیا تاکہ نئے ٹیلنٹ کو موقع دیا جاسکے، بدقسمتی سے وہ کامیاب نہ ہوسکے۔
فتح کا کریڈٹ مینجمنٹ، کپتان اور بورڈ سب کو ملتا ہے تو شکست کی ذمہ داری بھی مل کر قبول کرنی چاہیے۔ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اگر کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہوتو سب برابر کے ذمہ دار ہوتے ہیں،میں نے عہدے کی مدت مارچ میں ختم ہونے پر مزید ذمہ داریاں نبھانے سے معذرت کرلی تھی، بورڈ کے کہنے پر ہی کام جاری رکھا، انھوں نے کہا کہ ایونٹ کیلیے کوچ اور کپتان کی مشاورت سے بہترین دستیاب کھلاڑیوں کا انتخاب کیا۔
بدقسمتی سے ان میں سے چند پرفارم نہیں کرسکے تو اکیلے سلیکٹرز قصوروار نہیں ٹھہرائے جاسکتے، چیف سلیکٹر نے کہا کہ ٹیم میں عمران فرحت، محمد حفیظ ، شعیب ملک اور مصباح الحق جیسے تجربہ کار کھلاڑی موجود تھے مگر کپتان کے سوا کوئی پرفارم نہیں کرسکا۔ایک سوال پر اقبال قاسم نے کہا کہ عبدالرزاق ڈومیسٹک کرکٹ نہیں کھیل رہے تھے، یونس خان اور شاہد آفریدی کو خراب فارم کی وجہ سے ڈراپ کیا تاکہ نئے ٹیلنٹ کو موقع دیا جاسکے، بدقسمتی سے وہ کامیاب نہ ہوسکے۔