سندھ میں 24 جیلیں 18 ہزار قیدی اور صرف 3848 سزا یافتہ

5 سینٹرل، 10 ڈسرکٹ، 4 ویمن، 4 بچہ جیل اور ایک خصوصی جیل میں صرف 13 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے

ویمن جیلوں میں199قیدی عورتیں صرف 46 سزا یافتہ، 35 غیر ملکی قیدی، سندھ اسمبلی میں رپورٹ پیش۔ فوٹو: فائل

سندھ کی5 سینٹرل، 10 ڈسرکٹ، 4 ویمن، 4 بچہ جیل اور ایک خصوصی جیل میں قید 18 ہزارسے زائد قیدیوں کے حوالے سے حیران کن اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔

محکمہ جیل خانہ جات سندھ کی جانب سے ستمبر 2018 تک کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق سندھ کی24 جیلوں میں مجموعی طورپر 18 ہزار583 قیدی ہیں جبکہ سندھ کی تمام جیلوں میں ملزمان اور مجرموں کو قید رکھنے کی گنجائش صرف 13 ہزار38 ہے سب سے زیادہ قیدی ڈسڑکٹ جیل ملیر میں ہیں جہاں گنجائش 1800قیدیوں کی ہے جبکہ 4 ہزار 972 قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔

سینٹرل جیل کراچی میں گنجائش سے 2 ہزار351 قیدی زیادہ ہیں، سندھ کی جیلوں میں14ہزار 253 انڈر ٹرائل قیدی ہیں جبکہ 3ہزار848 قیدی سزا یافتہ ہیں، ڈسڑکٹ جیل گھوٹکی میں201 قیدی مختلف مقدمات میں قید ہیں اور کوئی بھی قیدی سزا یافتہ نہیں، اسپیشل جیل نارا حیدرآباد میں صرف10قیدی سزا یافتہ جبکہ445 قیدیوں پر مقدمات چل رہے ہیں، ویمن جیل سکھر میں 9 قیدی عورتوں میں سے کوئی بھی سزا یافتہ نہیں، مجموعی طور پر سندھ کی ویمن جیلوں میں 153قیدی عورتیںہیں اور صرف 46 قیدی عورتیں مختلف مقدمات میں سزا یافتہ ہیں۔


محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ رکن سندھ اسمبلی عارف مصطفیٰ جتوئی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سندھ اسمبلی میں پیش کی گئی، سینٹرل جیل کراچی میں1041 قیدی سزا یافتہ جبکہ 3 ہزار693 قیدی انڈر ٹرائل ہیں، مجموعی طور پر سندھ کی جیلوں میں199قیدی عورتیں، 195 کم عمر قیدی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سندھ کی مختلف جیلوں میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے35 غیرملکی قیدی موجود ہیں، سندھ کی مختلف جیلوں میں قید ملزمان کی اکثریت کا تعلق کراچی کے ضلع شرقی سے جبکہ غربی، جنوبی اور کراچی وسطی اضلاع بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔

 
Load Next Story