چیرمین نیب کی تقرری کامعاملہ سپریم کورٹ میں جلد ٹیک اپ کیا جائیگا

فوری تقرری کاحکم تھا،نوازشریف کواپوزیشن لیڈرسے بامعنی مشاورت کرناہوگی

فوری تقرری کاحکم تھا،نوازشریف کواپوزیشن لیڈرسے بامعنی مشاورت کرناہوگی. فوٹو:فائل

جی ایس ٹی کیس کے بعد میاں محمد نواز شریف کی حکومت نے چیئرمین نیب کی فوری تقرری کے احکام پرعملدرآمد نہ کیا تو معاملہ جلد سپریم کورٹ میں ٹیک آپ ہوگا ۔

جسٹس تصدیق حسین جیلانی کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے28 مئی کو سابق چیرمین ایڈمرل (ر)فصیح بخاری کی تقرری کالعدم قرار دیتے ہوئے وفاق کو حکم دیا تھا کہ نئے چیئرمین کی تقرری جلد عمل میں لائی جائے۔نئی حکومت کو چیئرمین نیب کی تقرری یا نئے احتساب کمیشن کے قیام سے متعلق جلد فیصلے کرنا ہوںگے۔گزشتہ پانچ سال کے دوران مسلم لیگ ن اورپیپلرپارٹی نئے احتساب کمیشن کے قیام پر متفق نہیں ہو سکے،دونوں پارٹیوں میں نئے احتساب کمیشن کے قیام سے متعلق متعدد امور طے ہونے کے بعد چیئرمین کی اہلیت سمیت چند ایک بنیادی اہمیت کی دفعات پر معاملہ رک گیا تھا ۔




اس مرحلے پر نیب کا ادارہ چیئرمین کی تقرری کے بغیر عملی طور پر غیر فعال ہو چکا ہے۔وزیر اعظم میاں نواز شریف کو چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے ساتھ بامعنی مشاورت کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا۔ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے چوہدری نثارکے ساتھ دو سابق چیئرمینوںکی تقرری کے مرحلے میں بامعنی مشاورت نہ کرنے پر ان تقرریوںکو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیدیا تھا ۔

Recommended Stories

Load Next Story