آئی ایم ایف سے ڈیل کرنا ہمارا حق ہے تاہم کوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کیا جائے گا اسحاق ڈار
12اگست تک گردشی قرضے ختم کردیئے جائیں گے جس کیلئے 30 جون تک نجی سیکٹرکو 370 ارب روپے کی ادائیگی کردی جائےگی، وزیرخزانہ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کرنا ہمارا حق ہے تاہم معاہدے کے وقت کسی بھی قسم کا ڈکٹیشن نہیں لیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اب پاکستان آئی ایم ایف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے گا اور آئی ایم ایف سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ 31 مئی تک گردشی قرضوں کا حجم 508 ارب روپے تھا، حکومت 12اگست تک گردشی قرضے ختم کردے گی جس کے لئے 30 جون تک نجی سیکٹر کو 370 ارب روپے بھی ادا کردیئے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کرنا ہمارا حق ہے تاہم حکومت اس معاہدے کو خفیہ نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور اسے وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر بھی پبلش کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں اشیائے ضروریہ کی چیزوں پر جی ایس ٹی میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اب پاکستان آئی ایم ایف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے گا اور آئی ایم ایف سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ 31 مئی تک گردشی قرضوں کا حجم 508 ارب روپے تھا، حکومت 12اگست تک گردشی قرضے ختم کردے گی جس کے لئے 30 جون تک نجی سیکٹر کو 370 ارب روپے بھی ادا کردیئے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کرنا ہمارا حق ہے تاہم حکومت اس معاہدے کو خفیہ نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور اسے وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر بھی پبلش کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں اشیائے ضروریہ کی چیزوں پر جی ایس ٹی میں اضافہ نہیں کیا گیا۔