حیدرآباد میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر تاجر برادری کا اظہار تشویش

پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، تراب خوجہ


Numainda Express June 24, 2013
تاجر برادری کو دیگر شہروں میں تیار مال کی ترسیل میں بھی مشکلات کا سامنا ہے.

ایوان صنعت و تجارت کے سینئر نائب صدر تراب علی خوجہ نے شہر میں چوری، ڈکیتی اور گاڑیاں چھیننے کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر برادری امن پسند ہے اور معاشی ترقی کے ذریعے عوام کو روزگار مہیا کر رہی ہے۔

ایک ہفتہ کے دوران دکانوں اور تاجروں کے گھروں میں ڈکیتیوں سمیت حیدرآباد ایوان تجارت و صنعت کے سابق سینئر نائب صدر محمد مدنی کے گھر سے ملزمان اہل خانہ کو یرغمال بنا کر ایک کروڑ روپے مالیت کے طلائی زیورات، ڈالرز، پاکستانی روپے لوٹ کر لے گئے، ٹھنڈی سڑ ک کے بڑے تجارتی مراکز کی دکانوں میں بھی ڈکیتی سے بہت سے تاجر اپنی عمر بھر کی جمع پونجی سے محروم ہو گئے ہیں۔ گل سینٹر پر صارف کو اے ٹی ایم سے رقم سے نکالتے ہوئے لوٹ لیا گیا جبکہ تجارتی مراکز میں خواتین سے طلائی زیورات چھیننے کے واقعات سے تاجروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔



تاجر برادری کو دیگر شہروں میں تیار مال کی ترسیل میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، جرائم پیشہ افراد راستے میں ٹریلر اور ٹرکوں سے مال لوٹ کر لے جاتے ہیں ، صنعتکار اپنے اداروں میں بھی محفوظ نہیں، ملزمان تیار مال صنعتوں سے گاڑی میں لوڈ کر کے لے جاتے ہیں۔ تراب علی خوجہ نے کہاکہ محکمہ پولیس کی طرف سے سماج دشمنوں کے خلاف کارروائی کے باوجود جرائم میں کمی نہیں آئی، امن و امان درست نہ ہونے کی وجہ سے تاجر برادری میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے جس سے تجارتی سرگرمیاں ماند پڑگئیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نامناسب حالات میں تاجر برادری تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے مگر عدم تحفظ کی وجہ سے بازاروں میں خریدار آنے سے کتراتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اکثر ایف آئی آر میں ملزمان کو نامزد کیا جاتا ہے مگر پولیس انہیں گرفتار کرنے میں ناکام ہے جس کے سبب لوٹ مار میں بے تحاشا اضافہ ہو رہا ہے۔ تراب علی خوجہ نے محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ تاجروں کی دکانوں اور گھروں سے چوری ڈکیتی کے مال کو فوری طور پر برآمد کیا جائے، ملزمان کو قانون کی مطابق سزا دی جائے اور صنعت و تجارت کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ تاجر برادری کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں