کریکر حملوں کے بعد سینٹرل جیل کی سیکیورٹی سخت کردی گئی
پولیس حکام نے کہا ہے کہ جیل کے اطراف پولیس کے گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے
NEW DELHI:
سینٹرل جیل پر ہفتہ کو کریکر حملوں کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا لیکن جیل چورنگی فلائی اوور سے متصل اسٹاف کالونی کی جانب حفاظتی دیوار کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب سینٹرل جیل پر حملے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شب سینٹرل جیل پر نامعلوم افراد کریکر پھینک کر فرار ہوگئے تھے جس میں سے ایک جووینائل جیل کے قریب رہائشی فلیٹس اور دوسرا آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر کے قریب کچن کی چھت پر پھٹا تھا ، واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا ، جیل حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے ، تمام چیک پوسٹوں پر تازہ دم جوان تعینات کردیے گئے جبکہ پولیس حکام نے کہا ہے کہ جیل کے اطراف پولیس کے گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ سادہ لباس اہلکار اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
جیل کے اطراف انٹیلی جنس نیٹ ورک بھی بڑھا دیا گیا ہے جیل کے اندر داخل ہونے والے ہر شخص اور سامان کی تلاشی لی جارہی ہے جبکہ گاڑیوں کو بھی چیکنگ کے بعد ہی جیل میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے ، سینٹرل جیل کے مرکزی دروازے پر بھی نفری بڑھادی گئی ہے ، تمام تر حفاظتی اقدامات تو انتظامیہ کی جانب سے اپنالیے گئے ہیں لیکن دوسری جانب یونیورسٹی روڈ کی جانب جیل چورنگی فلائی اوور سے متصل اسٹاف کالونی کے قریب حفاظتی دیوار کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا اندیشہ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دیوار کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے کوئی بھی شخص باآسانی دیوار پھلانگ کر اندر گھس سکتا ہے جس کی وجہ سے اسٹاف کالونی کے رہائشی بھی تشویش میں مبتلا ہیں ، رہائشیوں نے نامکمل فلائی اوور کو سیکیورٹی رسک قرار دیا ہے، علاوہ ازیں ہفتہ کی شب سینٹرل جیل پر نامعلوم ملزمان نے حملہ جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، نیو ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ الزام نمبر 219/13 بجرم دفعہ 3/4 ایکسپلوزو ایکٹ اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف سرکاری مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے ، ایف آئی آر میں 2 کریکر حملے درج کیے گئے ہیں جن میں پہلا جووینائن جیل کے قریب واقع جیل اسٹاف کے رہائشی فلیٹس اور دوسرا آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر سے متصل کچن کی چھت پر پھینکا گیا۔
سینٹرل جیل پر ہفتہ کو کریکر حملوں کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا لیکن جیل چورنگی فلائی اوور سے متصل اسٹاف کالونی کی جانب حفاظتی دیوار کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب سینٹرل جیل پر حملے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شب سینٹرل جیل پر نامعلوم افراد کریکر پھینک کر فرار ہوگئے تھے جس میں سے ایک جووینائل جیل کے قریب رہائشی فلیٹس اور دوسرا آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر کے قریب کچن کی چھت پر پھٹا تھا ، واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا ، جیل حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے ، تمام چیک پوسٹوں پر تازہ دم جوان تعینات کردیے گئے جبکہ پولیس حکام نے کہا ہے کہ جیل کے اطراف پولیس کے گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ سادہ لباس اہلکار اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
جیل کے اطراف انٹیلی جنس نیٹ ورک بھی بڑھا دیا گیا ہے جیل کے اندر داخل ہونے والے ہر شخص اور سامان کی تلاشی لی جارہی ہے جبکہ گاڑیوں کو بھی چیکنگ کے بعد ہی جیل میں داخلے کی اجازت دی جارہی ہے ، سینٹرل جیل کے مرکزی دروازے پر بھی نفری بڑھادی گئی ہے ، تمام تر حفاظتی اقدامات تو انتظامیہ کی جانب سے اپنالیے گئے ہیں لیکن دوسری جانب یونیورسٹی روڈ کی جانب جیل چورنگی فلائی اوور سے متصل اسٹاف کالونی کے قریب حفاظتی دیوار کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا اندیشہ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دیوار کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے کوئی بھی شخص باآسانی دیوار پھلانگ کر اندر گھس سکتا ہے جس کی وجہ سے اسٹاف کالونی کے رہائشی بھی تشویش میں مبتلا ہیں ، رہائشیوں نے نامکمل فلائی اوور کو سیکیورٹی رسک قرار دیا ہے، علاوہ ازیں ہفتہ کی شب سینٹرل جیل پر نامعلوم ملزمان نے حملہ جس کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، نیو ٹاؤن پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ الزام نمبر 219/13 بجرم دفعہ 3/4 ایکسپلوزو ایکٹ اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف سرکاری مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے ، ایف آئی آر میں 2 کریکر حملے درج کیے گئے ہیں جن میں پہلا جووینائن جیل کے قریب واقع جیل اسٹاف کے رہائشی فلیٹس اور دوسرا آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر سے متصل کچن کی چھت پر پھینکا گیا۔