پاسپورٹس آفس ایجنٹ مافیا اور کرپٹ افسران کے گٹھ جوڑ کیخلاف کریک ڈاؤن ناکام

ایجنٹوں اور کرپٹ عملے کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے عرضی نویسوں کو گرفتار کرکے کارکردگی ظاہر کی جا رہی ہے


Adil Jawad June 24, 2013
ایجنٹوں اور کرپٹ عملے کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے عرضی نویسوں کو گرفتار کرکے کارکردگی ظاہر کی جا رہی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس اینڈ امیگریشن ذوالفقار چیمہ کی ہدایت پر ریجنل پاسپورٹ کراچی میں ایجنٹ مافیا اور کرپٹ افسران کے گٹھ جوڑ کیخلاف کیا جانے والا کریک ڈائون بری طرح ناکام ہوگیا ہے۔

ایف آئی اے اور پولیس بدنام زمانہ ایجنٹوں اور کرپٹ عملے کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے عرضی نویسوں کو گرفتار کرکے اپنی کارکردگی ظاہر کررہے ہیں، تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس اینڈ امیگریشن ذوالفقار چیمہ کو محکمے کا کنٹرول سنبھالتے ہی 8 لاکھ سے زائد زیر التوا پاسپورٹس کا سنگین مسئلہ ورثے میں ملا تھا، ذوالفقار چیمہ نے انتہائی احسن طریقے سے صرف چند ماہ کے دوران تقریباً زیر التوا پاسپورٹ کا اجرا مکمل کرلیا، ذرائع کے مطابق پاسپورٹ کے حصول کیلیے جمع کرائی گئیں اب صرف تقریباً 50 ہزار سے زائد درخواستیں التوا کا شکار ہیں اور پاسپورٹ کی پرنٹنگ کا عمل تیزی جاری ہے۔

امکان ہے کہ اس ماہ کے اختتام تک تمام زیر التوا درخواستیں نمٹا دی جائیں گی، ذوالفقار چیمہ نے بطور سربراہ پاسپورٹس اینڈ امیگریشن ایجنٹ اور کرپٹ مافیا کی مکمل سرکوبی کا اعلان بھی کیا تھا، اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل کی ہدایت پر ملک بھر میں پاسپورٹ آفسز کے باہر اور اندر کام کرنے والے ایجنٹوں اور ان کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئیں تاہم ڈائریکٹر جنرل اپنے تمام تر دعووں کے باوجود ریجنل پاسپورٹ آفس کراچی میں سالہا سال سے قائم ایجنٹوں اور عملے کے گٹھ جوڑ کی سرکوبی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔



اس سلسلے میں کچھ دن قبل چند افسران کے تبادلے بھی کیے گئے اور ایف آئی اے اور پولیس کی جانب سے پاسپورٹ آفس کے باہر موجود عرضی نویسوں یا بینک فیس جمع کرانے کے عوض معمولی رقم وصول کرکے اپنی گذر اوقات کرنے والے غریب افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تاہم ایف آئی اے کا انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل اور سندھ پولیس اس سلسلے میں خاطر خواہ کارروائی کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں یا وہ حقیقی طور پر ایجنٹ اور کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ ہی نہیں۔

ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے اس سلسلے میں کی جانے والی کاوشوں کے جواب میں ایجنٹ اور کرپٹ افسران کے گٹھ جوڑ نے اپنے طریقہ کار میں تبدیلی کرلی ہے اور انھوں نے اپنی تمام تر توجہ ریجنل پاسپورٹ آفس صدر کی ضلع غربی کی برانچ پر اپنی توجہ مرکوز کرلی ہے جہاں گذشتہ چند دن ہفتوں سے غیرملکی شہریوں اور غیرقانونی تارکین وطن کی آمدورفت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ بدنام زمانہ ایجنٹ ناصرف پاسپورٹ آفس بلکہ ایف آئی اے کے دفاتر میں بھی دندناتے پھرتے ہیں اور ان کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں