فلم پرو ڈیوسر نے دوران تفتیش دوست کے قتل کا اعتراف کر لیا
شناخت مٹانے کیلیے لاش جلانے کی بھی کوشش کی،ملزم کا دوران تفتیش انکشاف
کلفٹن پولیس کے ہاتھوں گرفتار فلم پرو ڈیوسر نے دوران تفتیش اپنے دوست کو قتل کرنے کا اعتراف جرم کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے علاقے زم زمہ کمرشل اسٹریٹ پر واقع رہائشی فلیٹ میں فائرنگ کر کے قتل کیے جانیوالے فیصل نبی ولد ساجد نبی کے قتل کے الزام میں گرفتار فلم پروڈیوسر منصور مجاہد نے دوران تفتیش اپنے دوست کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم منصور مجاہد نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ وہ نشہ آوار ادویات کھانے کے بعد ہوش کھو بیٹھاتھا اور اسی دوران تلخ کلامی کے بعد اس نے اپنے دوست فیصل نبی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا اور واردات کے بعد اب اس سے بڑا مجرم کوئی نہیں ہے۔
منصور مجاہد نے پولیس کو 19جون کو فیصل نبی ملک اس کے موبائل فون پر فون کال آئی تھی کہ وہ اور معصومہ عابدی اس کے فلیٹ آنا چاہتے ہیں اور تقریباً 1بجے کے قریب فیصل نبی ملک اور معصومہ اس فلیٹ پر پہنچے اور فلیٹ میں اس کے ساتھ اس کی منگیتر انعب زارا دختر مصطفی حمید بھی موجود تھی، فلیٹ میں موجود چاروں افراد نے ملکر بے تحاشا نشہ آور گولیاں کھائیں جو کہ فیصل نبی اپنے ہمراہ لایا تھا۔
اس کے کچھ دیر بعد فیصل نبی اور معصومہ کے درمیان کسی بات پربحث ہو رہی تھی اور اسی دوران وہ بھی ان دونوں کے درمیان آیا اور اس نے اپنی پستول فیصل نبی پر تان لی اور 2فائر کر دیے جس کے نتیجے میں فیصل نبی موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، ملزم نے بتایا کہ فیصل بنی کی لاش کو جلانے کی کوشش اس لیے کی تھی کہ واردات کے بعد ڈر گیا تھا اور پکڑے جانے کا خوف اور شناخت مٹانے کیلیے اسے جلانے کی کوشش کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے علاقے زم زمہ کمرشل اسٹریٹ پر واقع رہائشی فلیٹ میں فائرنگ کر کے قتل کیے جانیوالے فیصل نبی ولد ساجد نبی کے قتل کے الزام میں گرفتار فلم پروڈیوسر منصور مجاہد نے دوران تفتیش اپنے دوست کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم منصور مجاہد نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ وہ نشہ آوار ادویات کھانے کے بعد ہوش کھو بیٹھاتھا اور اسی دوران تلخ کلامی کے بعد اس نے اپنے دوست فیصل نبی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا اور واردات کے بعد اب اس سے بڑا مجرم کوئی نہیں ہے۔
منصور مجاہد نے پولیس کو 19جون کو فیصل نبی ملک اس کے موبائل فون پر فون کال آئی تھی کہ وہ اور معصومہ عابدی اس کے فلیٹ آنا چاہتے ہیں اور تقریباً 1بجے کے قریب فیصل نبی ملک اور معصومہ اس فلیٹ پر پہنچے اور فلیٹ میں اس کے ساتھ اس کی منگیتر انعب زارا دختر مصطفی حمید بھی موجود تھی، فلیٹ میں موجود چاروں افراد نے ملکر بے تحاشا نشہ آور گولیاں کھائیں جو کہ فیصل نبی اپنے ہمراہ لایا تھا۔
اس کے کچھ دیر بعد فیصل نبی اور معصومہ کے درمیان کسی بات پربحث ہو رہی تھی اور اسی دوران وہ بھی ان دونوں کے درمیان آیا اور اس نے اپنی پستول فیصل نبی پر تان لی اور 2فائر کر دیے جس کے نتیجے میں فیصل نبی موقع پر ہی ہلاک ہو گیا، ملزم نے بتایا کہ فیصل بنی کی لاش کو جلانے کی کوشش اس لیے کی تھی کہ واردات کے بعد ڈر گیا تھا اور پکڑے جانے کا خوف اور شناخت مٹانے کیلیے اسے جلانے کی کوشش کی تھی۔