امریکا طالبان سے مذاکرات میں پاکستان کو ’’بائی پاس ‘‘کر رہا ہے فضل الرحمن

دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ڈرون حملے بند، خارجی اور داخلی پالیسی تبدیل کرنا ہو گی


June 24, 2013
جب تک غیر ملکی افواج موجود ہیں افغانستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا،پارٹی رہنماؤں سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ امریکا طالبان سے مذاکرات میں پاکستان کو ''بائی پاس ''کر رہا ہے۔

پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے اور افغانستان میں امن کیلیے بہت قربانیاں دی ہیںاس لیے پاکستان کو اعتماد میں لیا جانا مذاکرات کی کامیابی کیلیے ضروری ہے،ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے ڈرون حملے بند، خارجی اور داخلی پالیسی کو بھی تبدیل کرنا ہو گا۔ وہ سعودی عرب سے واپسی پر جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور سیکریٹری اطلاعات مولانا امجد خان اور دیگر رہنمائوں سے گفتگو کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ طالبان اور امریکا میں مذاکرات کی کوئی بھی شخص مخالفت نہیں کر سکتا۔



آج امریکا نے طالبان سے مذاکرات شروع کرکے اصل میں ہمارے موقف کی تائید کی ہے کیونکہ ہم پہلے دن سے یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکا طاقت کے استعمال سے افغانستان میں امن قائم نہیں کر سکتا صرف مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں۔ جب تک غیر ملکی افواج موجود ہیں افغانستان میں امن نہیں ہو سکتا۔ خطے میں پاکستان کا انتہائی اہم کردار ہے لیکن امریکا نے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان کو وہ اہمیت نہیں دی جس کا وہ حقدار ہے بلکہ مذاکرات میں پاکستان کو بائی پاس کیا گیا ہے۔ ملک میں دہشت گردی خطرناک صورتحال اختیار کر چکی ہے اور اس کے خاتمے کیلیے ضروری ہے کہ ملک میں دور پرویز مشرف میں بنائی گئی خارجی اور داخلی پالیسیوں کو تبدیل کرکے ملکی مفاد اور قومی امنگوں کے مطابق پالیسیوں کو تشکیل دیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں