انتخابی دھاندلی تحقیقاتی کمیٹی کے ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن میں اختلافات

معلوم تھا کہ حکومت بھاگنے کی کوشش کرے گی، رانا ثنا اللہ


ویب ڈیسک November 14, 2018
ہم حکومت کوبھاگنے نہیں دیں گے، میر حاصل بزنجو: فوٹو: فائل

انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی ٹی او آرز طے نہ کرسکی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق 2018 کے انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقاتی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اختلافات کے باعث ٹی اوآرزطے نہ ہوسکے۔ اجلاس میں فواد چوہدری نے کمیٹی کے آئینی دائرہ اختیار پراعتراض اٹھا دیا، جس پرمسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ بادی النظرمیں لگتا ہے کہ حکومت نے دباؤ میں پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ تسلیم کیا، حکومت کوانتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا علم ہے، ہمیں معلوم تھا کہ حکومت بھاگنے کی کوشش کرے گی، جس پرمیر حاصل بزنجو نے کہا کہ ہم حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے۔

پیپلزپارٹی کے نوید قمرنے کہا کہ ہم حکومت کے اعتراضات سے متفق نہیں ہیں جب کہ اگلی میٹنگ میں اپنے ٹی او آرزمیں پیش کریں گے۔

دوسری جانب وفاقی وزیربرائے تعلیم شفقت محمود نے ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری نے اعتراض اٹھایا کہ آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت کمیٹی الیکشن کی انکوائری نہیں کرسکتی، بطور چیئرمین فیصلہ کیا کہ پرویز خٹک کو اعتراضات پر مشتمل ریفرنس بھیجوں گا، آرٹیکل 225 کے ہوتے ہوئے کیا پارلیمانی کمیٹی الیکشن کی تحقیقات کرسکتی ہے یا نہیں، آئندہ اجلاس میں تمام ارکان اپنے اپنے ٹی او آرز لکھ کردیں گے جب کہ 22 تاریخ کو 3 بجے ذیلی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں