
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غداری کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالت کی جانب سے جواب طلب کرنے پر اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا کہ ابھی وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے اس لیے جواب لینے کے لیے وقت دیا جائے جس پر سماعت کچھ دیر کے لیے موخر کردی گئی، دوبارہ سماعت شروع ہونے پر وفاقی حکومت کی طرف سےجواب داخل کرا دیا جس کے مطابق حکومت نے سابق صدر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کے مقدمے کی پیروی کرے گی۔
اس موقع پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت سندھ بار ایسوسی ایشن کی درخواست میں مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلائے گی اور اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، جس پر جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دیئے کہ موجودہ حکومت سے بہتر جواب تو نگران حکومت کا تھا۔
جسٹس خلجی نے استفسار کیا کہ آرٹیکل 6 کے تحت مشرف کے خلاف کارروائی کے لیے کتنی مدت درکار ہو گی، جواب میں اٹارنی جنرل نے کارروائی کا لائحہ عمل بنانے کے لیے تیس روزکی مہلت مانگی لیکن سپریم کورٹ نے 30 کے بجائے 3 روزکی مہلت دے دی،جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ حکومتی جواب کو آئندہ سماعت پر کارروائی کا حصہ بنایا جائے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔