ورلڈ کپ میں منصبِ قیادت پر سرفراز احمد کو ہی بٹھانے کا گرین سگنل
کپتان کا فیصلہ کرکٹ کمیٹی نہیں چیئرمین کی صوابدید ہے،پاکستان کرکٹ کا پورا ڈھانچہ تبدیل ہو گا، احسان مانی
چیئرمین پی سی بی پاکستان کرکٹ کا پورا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے عزم پر قائم ہیں، انھوں نے ورلڈکپ کیلیے منصب قیادت پر سرفراز کو ہی بٹھانے کاگرین سگنل دیدیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ تبدیلیاں ہوں گی، پی سی بی ہی نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ کا پورا ڈھانچہ ہی تبدیل ہو گا، تمام فیصلے بہتری کیلیے وقت پر اور سوچ سمجھ کر کروں گا،ہمیں پورے سسٹم میں شفافیت لانا ہے، انفرااسٹرکچر اور ڈومیسٹک کرکٹ کو ٹھیک کرنا ہوگا،میں سب کی رائے لے کر فیصلے کروں گا،انھوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کا کام سفارشات مرتب کرنا ہے، پی سی بی کی طرف سے جو مسئلہ بھی سامنے رکھا جائیگا ارکان اس پر بات کرتے ہوئے اپنی رائے دیں گے۔
احسان مانی نے کہا کہ سرفراز احمد کا بطور کپتان تقرر شہریارخان نے کیا جو اچھا فیصلہ تھا، ان کی قیادت کے حوالے سے تنازع میڈیا نے پیدا کیا، ورلڈ کپ تک کپتان بنائے جانے کے سوال پر احسان مانی نے انشاء اللہ کہا، انھوں نے کہا کہ کپتان کا فیصلہ کرکٹ کمیٹی نہیں چیئرمین کی صوابدید ہے۔
چیئرمین نے کہا کہ ملتان سلطانز کے معاملات حد سے آگے بڑھنے پر مشکل فیصلہ کرنا پڑا، اس ضمن میں آئندہ ڈیل کرتے ہوئے ہرپہلو کو مدنظر رکھیں گے، کسی ایک فرنچائز کے ملکیت تبدیل ہونے سے پی ایس ایل کیلیے کوئی مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔ انھوں نے نیک نیتی سے ٹیم خریدی تھی،اپنے مسائل کی وجہ سے ساتھ نہیں چل سکے تو کوئی مسئلہ نہیں، ہم سے 5 خریدار رجوع کرچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں پی ایس ایل کیلیے الگ چیئرمین کے حق میں ہوں تاہم اس کیلیے طریقہ کار طے کرنا ہوگا، ابھی فرنچائزز سے بات نہیں ہوئی، قانونی معاملات کو بھی دیکھنا ہے، میری رائے ہے کہ پی سی بی ایک بڑا سیٹ اپ جبکہ پی ایس ایل کیلیے الگ طرح کے انتظامی سسٹم کی ضرورت ہے۔
احسان مانی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کا کام پالیسی سازی ہونا چاہیے، ان فیصلوں پر عملدرآمد کرنا چیف ایگزیکٹیو کی ذمہ داری ہے، دنیا کے کسی کرکٹ بورڈ میں صرف چیئرمین ہی اختیارات کا منبع نہیں ہوتا، اگر وہ دونوں کام خود کرے گا تو معاملات میں شفافیت نہیں رہے گی۔
انھوں نے کہا کہ بھارت سے سیریز کیلیے بات چیت چل رہی ہے لیکن جب تک وہاں الیکشن نہیں ہوتے سیاسی وجوہات کی بنا پرہم کسی بڑی پیش رفت کی توقع نہیں کر سکتے۔ میں بھارت سے برابری کے تعلقات چاہتا ہوں تاہم کسی کی بھی منت سماجت نہیں کرینگے کہ ہمارے ساتھ آکر کھیلو۔
چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے 80 فیصد کام ہوچکا، جس طرح کرکٹ پاکستان میں چل رہی ہے وہ دورس نتائج نہیں دے سکتی، ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے بارے میں فیصلے کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی ملازمتوں کا خیال رکھیں گے۔ ایسوسی ایشنز، ڈپارٹمنٹس اور آفیشلز سب کیلیے موزوں اپنا پاکستانی ماڈل تیار کرنا ہوگا۔
احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی پی پر ملازمین کا بوجھ اس وجہ سے ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ کے معاملات اور 8 اسٹیڈیمز بھی ہی چلا رہا ہے،ہم نے ایسوسی ایشنز کو خود مختار نہیں بنایا تو یہ مسائل حل نہیں ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا سسٹم ایسا ہے کہ چیئرمین کی سیٹ سیاسی ہوچکی،ہم ایسا نظام بنائینگے کہ حکومت کی کوئی مداخلت نہ ہو، کرکٹرز پروفیشنل ہیں مینجمنٹ بھی پروفیشنل ہوگی تب ہی ایک اچھا سسٹم بنے گا۔
محسن خان کا ہیڈ کوچ کے بارے میں متنازع بیان ماضی کا قصہ قرار
چیئرمین پی سی بی نے محسن خان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے بارے میں متنازع بیان کو ماضی کا قصہ قرار دے دیا، احسان مانی نے کہاکہ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے یہ باتیں کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین بننے سے پہلے کی تھیں۔ ان کے ساتھ میڈیا سے متعلق پروٹوکول طے کر لیا، امید ہے کہ وہ اس پر کاربند رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ محسن خان کرکٹ کا بڑا نام ہیں لیکن ہم اپنے لوگوں کو بُرا بنانے میں دیر نہیں لگاتے،کرکٹ کمیٹی کے چاروں ارکان تجربہ کار ہیں،وسیم اکرم کی خدمات کا دنیا کے مختلف ملک فائدہ اٹھاتے ہیں ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے،جسٹس قیوم رپورٹ پر میری بات کو درست تناظر میں نہیں لیا گیا تھا۔
شرجیل کو کوئی رعایت دینے کا قانونی اختیارہی نہیں رکھتا،چیئرمین
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ شرجیل خان کو کوئی رعایت دینے کا قانونی اختیارہی نہیں رکھتا،انھوں نے کہاکہ کوئی بھی کرکٹر ہو بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے اس کی بات سننے میں کوئی خرابی نہیں،میں کسی کو بھی ملاقات سے نہیں روکوں گا، بہرحال کھلاڑیوں کے بارے میں جو فیصلے ہوئے وہ حقیقت ہیں، اگر وہ ان کو کسی پلیٹ فارم پر چیلنج کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، مجھے قانونی طور پر یہ اختیار ہی حاصل نہیں کہ کسی کو رعایت دینے کی بات کرسکوں۔
نئی پی ایس ایل فرنچائز کے لیے5 سے6آفرزآ گئیں،احسان مانی
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ ملتان فرنچائز کی دستبرداری کے بعد نئی پی ایس ایل فرنچائز کیلیے5 سے6نئی آفرزآئی ہیں، امید ہے کہ جمعرات کوکوئی فیصلہ ہو جائیگا۔ دریں اثنا چھٹی فرنچائزخریدنے کیلیے صنعت کارعقیل کریم ڈھیڈھی نے پی سی بی کو 3 ملین ڈالرزکی پیشکش کردی، انھوں نے اس حوالے سے گزشتہ روز بورڈ کے سربراہ سے ملاقات کی۔
کراچی کنگز کی ایک اعلیٰ آفیشل کی بھی پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی سے ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق دوران ملاقات ان کی جانب سے لیگ کے حوالے سے بعض معاملات پر تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا، احسان مانی نے معاملات خوش اسلوبی سے حل ہونے کی یقین دہانی کرائی۔
آڈٹ رپورٹس پر اعتراض کا پی سی بی نے جواب بھی جمع کرا دیا،مانی
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل ون اور ٹو کی آڈٹ رپورٹس پر اعتراض کا پی سی بی نے جواب بھی جمع کرا دیا ہے،اب آڈیٹرجنرل کو فیصلہ کرنا ہے کہ مؤقف تسلیم ہے یا نہیں،دوسری صورت میں کمیٹی میں معاملہ جائے گااور کیس کی سماعت ہوگی، البتہ میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ کوئی چیز چھپائی نہیں جائیگی۔ انھوں نے کہاکہ بورڈ میں مجھ سمیت کوئی احتساب سے بالاتر نہیں ہے،10 سال بعد پہلی بار اکاؤنٹس ویب سائٹ پر ڈالے گئے، میرے اخراجات بھی عوام کے سامنے ہوں گے۔
چیئرمین پی سی بی نے نیشنل اسٹیڈیم کے تعمیراتی کام کی جانچ کرلی
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے تعمیراتی کام کی جانچ کرلی،انھوں نے پہلے مرحلے میں کنسٹرکشن کمپنی این ایل سی اورکنسلٹنٹ نیسپاک کے حکام سے ملاقات کی،اس موقع پر ان کوجاری کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
پی سی بی کے سربراہ نے اسٹیڈیم کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا، دوسرے مرحلے میں احسان مانی نے ازسرنو زیر تعمیر چیئرمین باکسز اور میڈیا سینٹر کا بھی جائزہ لیا، انھوں نے کنسٹرکشن کمپنی کے نمائندوں سے معلومات حاصل کیں، احسان مانی نے حنیف محمد ریجنل اکیڈمی کا بھی تفصیلی دورہ کیااور آڈیٹوریم کی دیواروں میں پانی کے رساؤ پرسخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کی بروقت تعمیر مکمل نہ ہو سکے گی، شیڈول کے مطابق تعمیر کا دوسرا مرحلہ دسمبر میں مکمل ہونا تھا، تعمیراتی ادارہ نے چیئرمین پی سی بی سے اجلاس میں پی ایس ایل فورکے فائنل سے قبل تعمیرمکمل کرانے کی یقین دہانی کرا دی ہے، فائنل آئندہ برس 17 مارچ کو طے ہے، احسان مانی نے کام کی رفتار تیزکرنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیرکا پہلا مرحلہ بھی تاخیرکا شکارہوا اورپی ایس ایل تھری کے فائنل والے دن تک کام کا سلسلہ جاری رہا تھا۔دریں اثنا چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا کام پی ایس ایل سے قبل مکمل ہو جائے گا، ہر ہفتے اس کی صورتحال ویب سائٹ پر ڈالتے رہیں گے تاکہ لوگوں کو اندازہ ہو کس قدر محنت و تیزی سے کام کرایا جا رہا ہے۔
مانی نے ایک بار پھر دہری شہریت کی اطلاعات کو غلط قرار دے دیا
احسان مانی نے ایک بار پھر دہری شہریت کی اطلاعات کو غلط قرار دیدیا، ان سے سوال کیا گیا کہ آپ ایک عرصے انگلینڈ میں مقیم رہے کیا واقعی کسی اور ملک کی شہریت نہیں، جواب میں انھوں نے کہا کہ کسی کو شک بھی نہیں ہونا چاہیے، میرے پاس ہمیشہ پاکستانی پاسپورٹ ہی رہا، میں اس عمر میں کسی دوسرے ملک کی شہریت لینا بھی نہیں چاہتا۔
کرائے کے گھر میں نہیں توکیا داتادربار جا کر رہوں،چیئرمین پی سی بی
کرائے کے گھر میں نہیں تو کیا داتا دربار جا کر رہوں، چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے پریس کانفرنس میں چٹکلا چھوڑ دیا،ایک صحافی نے بورڈ کے سابق سربراہ نجم سیٹھی کی جانب سے فرنشڈ گھر لینے کے الزام کا ذکر کیا تو احسان مانی نے برملا کہا کہ ایک راستہ تو یہ تھا کہ میں سوا لاکھ روپے ہفتہ خرچ کر کے ہوٹل میں رہوں، یا پھر 2،3 لاکھ روپے کا گھر کرائے پر لے لوں، مجھے کہیں رہنا تو ہے، کہتے ہیں تو میں داتا دربار جاکر رہ لیتا ہوں۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ تبدیلیاں ہوں گی، پی سی بی ہی نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ کا پورا ڈھانچہ ہی تبدیل ہو گا، تمام فیصلے بہتری کیلیے وقت پر اور سوچ سمجھ کر کروں گا،ہمیں پورے سسٹم میں شفافیت لانا ہے، انفرااسٹرکچر اور ڈومیسٹک کرکٹ کو ٹھیک کرنا ہوگا،میں سب کی رائے لے کر فیصلے کروں گا،انھوں نے کہا کہ کرکٹ کمیٹی کا کام سفارشات مرتب کرنا ہے، پی سی بی کی طرف سے جو مسئلہ بھی سامنے رکھا جائیگا ارکان اس پر بات کرتے ہوئے اپنی رائے دیں گے۔
احسان مانی نے کہا کہ سرفراز احمد کا بطور کپتان تقرر شہریارخان نے کیا جو اچھا فیصلہ تھا، ان کی قیادت کے حوالے سے تنازع میڈیا نے پیدا کیا، ورلڈ کپ تک کپتان بنائے جانے کے سوال پر احسان مانی نے انشاء اللہ کہا، انھوں نے کہا کہ کپتان کا فیصلہ کرکٹ کمیٹی نہیں چیئرمین کی صوابدید ہے۔
چیئرمین نے کہا کہ ملتان سلطانز کے معاملات حد سے آگے بڑھنے پر مشکل فیصلہ کرنا پڑا، اس ضمن میں آئندہ ڈیل کرتے ہوئے ہرپہلو کو مدنظر رکھیں گے، کسی ایک فرنچائز کے ملکیت تبدیل ہونے سے پی ایس ایل کیلیے کوئی مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔ انھوں نے نیک نیتی سے ٹیم خریدی تھی،اپنے مسائل کی وجہ سے ساتھ نہیں چل سکے تو کوئی مسئلہ نہیں، ہم سے 5 خریدار رجوع کرچکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں پی ایس ایل کیلیے الگ چیئرمین کے حق میں ہوں تاہم اس کیلیے طریقہ کار طے کرنا ہوگا، ابھی فرنچائزز سے بات نہیں ہوئی، قانونی معاملات کو بھی دیکھنا ہے، میری رائے ہے کہ پی سی بی ایک بڑا سیٹ اپ جبکہ پی ایس ایل کیلیے الگ طرح کے انتظامی سسٹم کی ضرورت ہے۔
احسان مانی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کا کام پالیسی سازی ہونا چاہیے، ان فیصلوں پر عملدرآمد کرنا چیف ایگزیکٹیو کی ذمہ داری ہے، دنیا کے کسی کرکٹ بورڈ میں صرف چیئرمین ہی اختیارات کا منبع نہیں ہوتا، اگر وہ دونوں کام خود کرے گا تو معاملات میں شفافیت نہیں رہے گی۔
انھوں نے کہا کہ بھارت سے سیریز کیلیے بات چیت چل رہی ہے لیکن جب تک وہاں الیکشن نہیں ہوتے سیاسی وجوہات کی بنا پرہم کسی بڑی پیش رفت کی توقع نہیں کر سکتے۔ میں بھارت سے برابری کے تعلقات چاہتا ہوں تاہم کسی کی بھی منت سماجت نہیں کرینگے کہ ہمارے ساتھ آکر کھیلو۔
چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے 80 فیصد کام ہوچکا، جس طرح کرکٹ پاکستان میں چل رہی ہے وہ دورس نتائج نہیں دے سکتی، ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے بارے میں فیصلے کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی ملازمتوں کا خیال رکھیں گے۔ ایسوسی ایشنز، ڈپارٹمنٹس اور آفیشلز سب کیلیے موزوں اپنا پاکستانی ماڈل تیار کرنا ہوگا۔
احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی پی پر ملازمین کا بوجھ اس وجہ سے ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ کے معاملات اور 8 اسٹیڈیمز بھی ہی چلا رہا ہے،ہم نے ایسوسی ایشنز کو خود مختار نہیں بنایا تو یہ مسائل حل نہیں ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا سسٹم ایسا ہے کہ چیئرمین کی سیٹ سیاسی ہوچکی،ہم ایسا نظام بنائینگے کہ حکومت کی کوئی مداخلت نہ ہو، کرکٹرز پروفیشنل ہیں مینجمنٹ بھی پروفیشنل ہوگی تب ہی ایک اچھا سسٹم بنے گا۔
محسن خان کا ہیڈ کوچ کے بارے میں متنازع بیان ماضی کا قصہ قرار
چیئرمین پی سی بی نے محسن خان کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے بارے میں متنازع بیان کو ماضی کا قصہ قرار دے دیا، احسان مانی نے کہاکہ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے یہ باتیں کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین بننے سے پہلے کی تھیں۔ ان کے ساتھ میڈیا سے متعلق پروٹوکول طے کر لیا، امید ہے کہ وہ اس پر کاربند رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ محسن خان کرکٹ کا بڑا نام ہیں لیکن ہم اپنے لوگوں کو بُرا بنانے میں دیر نہیں لگاتے،کرکٹ کمیٹی کے چاروں ارکان تجربہ کار ہیں،وسیم اکرم کی خدمات کا دنیا کے مختلف ملک فائدہ اٹھاتے ہیں ہم ایسا کیوں نہیں کرسکتے،جسٹس قیوم رپورٹ پر میری بات کو درست تناظر میں نہیں لیا گیا تھا۔
شرجیل کو کوئی رعایت دینے کا قانونی اختیارہی نہیں رکھتا،چیئرمین
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ شرجیل خان کو کوئی رعایت دینے کا قانونی اختیارہی نہیں رکھتا،انھوں نے کہاکہ کوئی بھی کرکٹر ہو بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے اس کی بات سننے میں کوئی خرابی نہیں،میں کسی کو بھی ملاقات سے نہیں روکوں گا، بہرحال کھلاڑیوں کے بارے میں جو فیصلے ہوئے وہ حقیقت ہیں، اگر وہ ان کو کسی پلیٹ فارم پر چیلنج کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، مجھے قانونی طور پر یہ اختیار ہی حاصل نہیں کہ کسی کو رعایت دینے کی بات کرسکوں۔
نئی پی ایس ایل فرنچائز کے لیے5 سے6آفرزآ گئیں،احسان مانی
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ ملتان فرنچائز کی دستبرداری کے بعد نئی پی ایس ایل فرنچائز کیلیے5 سے6نئی آفرزآئی ہیں، امید ہے کہ جمعرات کوکوئی فیصلہ ہو جائیگا۔ دریں اثنا چھٹی فرنچائزخریدنے کیلیے صنعت کارعقیل کریم ڈھیڈھی نے پی سی بی کو 3 ملین ڈالرزکی پیشکش کردی، انھوں نے اس حوالے سے گزشتہ روز بورڈ کے سربراہ سے ملاقات کی۔
کراچی کنگز کی ایک اعلیٰ آفیشل کی بھی پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی سے ملاقات ہوئی، ذرائع کے مطابق دوران ملاقات ان کی جانب سے لیگ کے حوالے سے بعض معاملات پر تحفظات کا بھی اظہار کیا گیا، احسان مانی نے معاملات خوش اسلوبی سے حل ہونے کی یقین دہانی کرائی۔
آڈٹ رپورٹس پر اعتراض کا پی سی بی نے جواب بھی جمع کرا دیا،مانی
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل ون اور ٹو کی آڈٹ رپورٹس پر اعتراض کا پی سی بی نے جواب بھی جمع کرا دیا ہے،اب آڈیٹرجنرل کو فیصلہ کرنا ہے کہ مؤقف تسلیم ہے یا نہیں،دوسری صورت میں کمیٹی میں معاملہ جائے گااور کیس کی سماعت ہوگی، البتہ میں یہ یقین دلاتا ہوں کہ کوئی چیز چھپائی نہیں جائیگی۔ انھوں نے کہاکہ بورڈ میں مجھ سمیت کوئی احتساب سے بالاتر نہیں ہے،10 سال بعد پہلی بار اکاؤنٹس ویب سائٹ پر ڈالے گئے، میرے اخراجات بھی عوام کے سامنے ہوں گے۔
چیئرمین پی سی بی نے نیشنل اسٹیڈیم کے تعمیراتی کام کی جانچ کرلی
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے تعمیراتی کام کی جانچ کرلی،انھوں نے پہلے مرحلے میں کنسٹرکشن کمپنی این ایل سی اورکنسلٹنٹ نیسپاک کے حکام سے ملاقات کی،اس موقع پر ان کوجاری کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
پی سی بی کے سربراہ نے اسٹیڈیم کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا، دوسرے مرحلے میں احسان مانی نے ازسرنو زیر تعمیر چیئرمین باکسز اور میڈیا سینٹر کا بھی جائزہ لیا، انھوں نے کنسٹرکشن کمپنی کے نمائندوں سے معلومات حاصل کیں، احسان مانی نے حنیف محمد ریجنل اکیڈمی کا بھی تفصیلی دورہ کیااور آڈیٹوریم کی دیواروں میں پانی کے رساؤ پرسخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کی بروقت تعمیر مکمل نہ ہو سکے گی، شیڈول کے مطابق تعمیر کا دوسرا مرحلہ دسمبر میں مکمل ہونا تھا، تعمیراتی ادارہ نے چیئرمین پی سی بی سے اجلاس میں پی ایس ایل فورکے فائنل سے قبل تعمیرمکمل کرانے کی یقین دہانی کرا دی ہے، فائنل آئندہ برس 17 مارچ کو طے ہے، احسان مانی نے کام کی رفتار تیزکرنے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کی تعمیرکا پہلا مرحلہ بھی تاخیرکا شکارہوا اورپی ایس ایل تھری کے فائنل والے دن تک کام کا سلسلہ جاری رہا تھا۔دریں اثنا چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا کام پی ایس ایل سے قبل مکمل ہو جائے گا، ہر ہفتے اس کی صورتحال ویب سائٹ پر ڈالتے رہیں گے تاکہ لوگوں کو اندازہ ہو کس قدر محنت و تیزی سے کام کرایا جا رہا ہے۔
مانی نے ایک بار پھر دہری شہریت کی اطلاعات کو غلط قرار دے دیا
احسان مانی نے ایک بار پھر دہری شہریت کی اطلاعات کو غلط قرار دیدیا، ان سے سوال کیا گیا کہ آپ ایک عرصے انگلینڈ میں مقیم رہے کیا واقعی کسی اور ملک کی شہریت نہیں، جواب میں انھوں نے کہا کہ کسی کو شک بھی نہیں ہونا چاہیے، میرے پاس ہمیشہ پاکستانی پاسپورٹ ہی رہا، میں اس عمر میں کسی دوسرے ملک کی شہریت لینا بھی نہیں چاہتا۔
کرائے کے گھر میں نہیں توکیا داتادربار جا کر رہوں،چیئرمین پی سی بی
کرائے کے گھر میں نہیں تو کیا داتا دربار جا کر رہوں، چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے پریس کانفرنس میں چٹکلا چھوڑ دیا،ایک صحافی نے بورڈ کے سابق سربراہ نجم سیٹھی کی جانب سے فرنشڈ گھر لینے کے الزام کا ذکر کیا تو احسان مانی نے برملا کہا کہ ایک راستہ تو یہ تھا کہ میں سوا لاکھ روپے ہفتہ خرچ کر کے ہوٹل میں رہوں، یا پھر 2،3 لاکھ روپے کا گھر کرائے پر لے لوں، مجھے کہیں رہنا تو ہے، کہتے ہیں تو میں داتا دربار جاکر رہ لیتا ہوں۔