مشرف غداری مقدمہ نانگا پربت دہشتگردی اسٹاک مارکیٹ ہل گئی گھبراہٹ میں فروخت ڈیڑھ کھرب کا نقصان

شرح سودمیں کمی اوربیرونی سرمایہ کاری بھی مارکیٹ کوبلندنہ کرسکی،انڈیکس650پوائنٹس کمی سے21048 ہو گیا


Business Reporter June 25, 2013
سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے کے حکومتی فیصلے اور نانگاپربت میں غیرملکی کوہ پیماؤں کی دہشت گرد حملے میں ہلاکتوں کے باعث پیر کو حصص مارکیٹ میں بدترین مندی رہی، سرمایہ کاروں نے گھبراہٹ میں بڑے پیمانے پر فروخت کی جس سے انڈیکس کی 6 نفسیاتی حدیں بیک وقت گرگئیں ۔ فوٹو : اے ایف پی

نانگا پربت پرغیرملکی سیاحوں کے قتل کے واقعے کے بعد پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری پرمنفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات، حکومت کی جانب سے قابل انتقال جائیدادوں پرعائد ہونے والے ٹیکس اور سیلزٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافے کے فیصلے کو واپس نہ لیے جانے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج پیر کو بدترین مندی کی لپیٹ میں رہی۔

سرمایہ کاروں نے گھبراہٹ میں وسیع پیمانے پر فروخت کی جس سے انڈیکس کی21600، 21500، 21400، 21300، 21200اور 21100 کی 6نفسیاتی حدیں بیک گرگئیں، مندی کے سبب 84 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 1کھرب47 ارب84 کروڑ 54 لاکھ21 ہزار454 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ چین سمیت دیگر بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی اور سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے جیسے معاملات نے بھی مقامی کیپٹل مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کودرپیش مختلف نوعیت کے چیلنجزکے سبب ڈسکاؤنٹ ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بھی مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہوسکے کیونکہ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ ملک میں توانائی بحران ممکنہ طور پر بڑھنے سے ڈسکاؤنٹ ریٹ میں بھی دوبارہ اضافہ ہوجائے گا، اس طرح سے قبل ازبجٹ نئی حکومت سے مثبت توقعات رکھنے والے سرمایہ کار اب موجودہ سیاسی، معاشی اور امن وامان کی صورتحال سے تذبذب کا شکار ہوکر مایوسی سے دوچار ہوگئے ہیں اور یہی عوامل کیپٹل مارکیٹ میں مندی کا باعث بن رہے ہیں، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشن کی جانب سے مجموعی طور پر67 لاکھ10 ہزار 164 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے سبب ایک موقع پر135 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی21800 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی۔



لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 19 لاکھ8 ہزار89 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے2 لاکھ38 ہزار228 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 9 لاکھ95 ہزار488 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے35 لاکھ68 ہزار360 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس650.27 پوائنٹس کی کمی سے 21048.08 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 506.05 پوائنٹس کی کمی سے16332.41 اور کے ایم آئی30 انڈیکس1015.94 پوائنٹس کی کمی سے 36187.38 ہوگیا۔

مندی کے باعث کاروباری حجم میں 1کھرب47 ارب84 کروڑ روپے کی کمی کی وجہ سے مارکیٹ سرمایہ 52 کھرب75ارب80کروڑ روپے سے گھٹ کر51کھرب 27ارب96کروڑ روپے رہ گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت17 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 32 کروڑ31 لاکھ61 ہزار260 حصص کے سودے ہوئے ۔

جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار380 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں46 کے بھاؤ میں اضافہ، 319 کے داموں میں کمی اور15 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سینوفی ایونٹیز کے بھاؤ27.01 روپے بڑھ کر567.39 روپے اور کریسنٹ کاٹن کے بھاؤ2.41 روپے بڑھ کر50.75 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ329 روپے کم ہو کر6251 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ65 روپے کم ہوکر1735 روپے ہو گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں