محکمہ آبپاشی کی زمین پر قبضے کیخلاف ملازمین کا احتجاج

4 ایکڑ زمین پر قبضے کیلیے لینڈ مافیا اور مقامی پولیس کا گٹھ جوڑ ہوچکا ہے، مظاہرین


Nama Nigar June 25, 2013
شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس مکمل طور پر لینڈ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور سرکاری زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں.

محکمہ آبپاشی ایس ڈی او آفس کی 4 ایکڑ زمین پر لینڈ مافیا کے قبضے کے خلاف ملازمین نے سیکڑوں کی تعداد میں احتجاجی ریلی نکالی۔

مظاہرے کی قیادت صدر نصرت ڈویژن احمد خان چانڈیو، جنرل سیکریٹری محمد عثمان ڈاھری، قمرمری، اور محمد قاسم ڈاھری کر رہے تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی پولیس، لینڈ مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ میں ملوث ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایس ایس پی سانگھڑ منیر احمد نے تھانے پر چھاپہ مارا تو ڈیوٹی سے غفلت پر ایس ایس ایچ او اور 4 دیگر اہلکاروں کو معطل کر کے لائن حاضر کر دیا تھا لیکن لینڈ مافیا کے بااثر ہونے کی وجہ سے ایس ایچ او دین محمد لغاری کو صرف 2دن کے بعد لینڈ مافیا کے کہنے پر سفارش سے بحال کر کے ایس ایچ او لگوا دیا گیا جبکہ دیگر 4 اہلکار تاحال معطل ہیں۔



اس لیے ایس ایچ او بااثر لینڈ مافیا کا ساتھ دے رہا ہے۔ دوسری جانب ایس ایچ او دین محمد لغاری نے کہا ہے کہ تھانے کا ایک اہلکار گھنور عمرانی جوکہ اس قبضہ میں ملوث ہے اسکو میں نے معطل کر کے لائن حاضر کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے محکمہ آبپاشی کی جانب ایک لیٹر تو ملا ہے لیکن محکمے کا ایس ڈی او موجود نہیں جس کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرسکوں ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پولیس مکمل طور پر لینڈ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور سرکاری زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں، شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ ، آئی جی سندھ اور متعلقہ اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیاکہ قبضہ مافیاکے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور سرکاری زمینیں خالی کرائی جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں