وزارت آئی ٹی سندھ کی کارکردگی آئی ٹی سٹی کی تعمیر کا منصوبہ 7 سال سے التوا کا شکار

2011-12میں کراچی میں آئی ٹی سٹی کی تعمیرکا منصوبہ شروع کیا گیا تھا،صرف چاردیواری کی تعمیرپر82 ملین روپے خرچ کردیے گئے

محکمہ 16 سال میں بھی اپنے منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا، متعدد بار فزیبلٹی اسٹڈی ہو چکی، وزیر آئی ٹی نے رابطہ کرنے پر فون ریسیو نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

سندھ کے محکمہ انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کارکردگی سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں جب کہ محکمہ 16 سال میں بھی اپنے منصوبوں کو مکمل نہیں کر سکا۔

محکمہ انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی سندھ کے حوالے سے دستیاب دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2011-12 میں کراچی میں آئی ٹی سٹی کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا اور فیز ون کی تکمیل کیلیے منظورشدہ پی سی ون کے تحت آئی ٹی سٹی کی صرف چار دیواری کی تعمیر پر 82 ملین روپے خرچ کر دیے گئے۔


کراچی آئی ٹی سٹی کی تعمیر 7 سال سے التوا میں ہے اور اس کی متعدد مرتبہ فزیبلٹی اسٹڈی کرائی جا چکی ہے، رپورٹ میں ای پولیسنگ سے متعلق سوال پر دلچسپ جواب میں محکمہ آئی ٹی نے بتایا کہ ای پولیسنگ کے نام پر 2011 میں صرف 200 کیمرے کراچی میں لگائے گئے جو صرف ٹریفک نظام کی مانیٹرنگ کرتے ہیں۔

محکمہ آئی ٹی نے سندھ سیکریٹریٹ ملازمین کیلیے پہلے مرحلے میں چند سال پہلے بائیو میٹرک حاضری سسٹم متعارف کرایا تاہم کچھ عرصہ چلنے کے بعد سندھ سیکریٹریٹ کی تمام بیرکس میں بائیو میٹرک حاضری سسٹم غیر فعال ہے۔

اس حوالے سے وزیر آئی ٹی تیمور تالپور سے ان کا موقف جاننے کیلیے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔
Load Next Story