سماجی انصاف نہ ملنے سے عدم برداشت میں اضافہ ہو رہا ہے ایکسپریس فورم

ٹالرنس کا مطلب برداشت نہیں بلکہ روداری ہے، ڈاکٹر صداقت علی


اجمل ستار ملک November 16, 2018
عدم انصاف کی وجہ سے تشدد کا رجحان بڑھ رہا ہے، ڈاکٹر روبینہ ذاکر۔ فوٹو: ایکسپریس

ماہرین نفسیات اور تجزیہ کاروں کاکہناہے کہ سماجی انصاف نہ ملنے کی وجہ سے معاشرے میں عدم برداشت بڑھ رہا ہے۔

ماہرین نفسیات اور تجزیہ کاروں نے ''برداشت کے عالمی دن'' کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم '' میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ڈائیلاگ کے ذریعے معاملات حل کرنے کے بجائے قانون ہاتھ میں لینے کو ترجیح دے رہے ہیں لہٰذا انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دینے سے عدم برداشت کا خاتمہ ممکن ہے۔ بدقسمتی سے ہمارا تعلیمی نظام طلبا کی تربیت نہیں کررہا جس کے باعث معاشرہ سیاسی و سماجی تنزلی کا شکار ہے، ترقی یافتہ ممالک کی طرز پرتھنک ٹینک بناکر بہتر سماجی پالیسی تشکیل دینا ہوگی۔

ایڈکشن سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر صداقت علی نے کہاکہ نصف صدی پہلے لوگ بلاخوف اپنی بات کرتے تھے مگر اب ڈرکی وجہ سے کھل کر بات نہیں کرتے۔

سائیکاٹرسٹ پروفیسر ڈاکٹر راحیل کریم نے کہا کہ برداشت شخصیت کا اہم پہلو ہے جس کا مطلب دوسروں کے رویوں اور عقائد کو سمجھنا ہے کہ وہ ایسا کیوں سوچتے ہیں۔

جامعہ پنجاب کے انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل اسٹڈیز کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے کہاکہ عدم انصاف کی وجہ سے لوگوں میں تشدد کا رجحان بڑھ رہا ہے، لوگ ایک دوسرے کے مذہب، کلچر، نظریہ، سوچ کو برداشت کرنے کیلیے تیار نہیں ہیں۔ آرٹ اینڈ کلچر کے فروغ سے معاشرے سے عدم برداشت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

سیاسی تجزیہ کار سلمان عابد نے کہا کہ سماجی انصاف نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں میں غصہ اور نفرت پیدا ہوتی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں