آرٹیکل6پہلے 4وزرا نے تائید کی پھر پوری کابینہ متفق ہوگئی
مشاورتی اجلاس میں رانا تنویر ، مرتضیٰ جتوئی، پیر امین الحسنات اور سعد رفیق نے اسے ضروری قرار دیا
وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ روز جنرل (ر) پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کے معاملے پر اپنی کابینہ کو اعتماد میں لینے کیلیے تفصیلی گفتگو مکمل کی تو سب سے پہلے وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین ، ان کے بعد وزیر صنعت و پیداوار مرتضیٰ جتوئی اور پھر وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے اسے ضروری قرار دیا۔
جبکہ آخر میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم سپریم کورٹ ہی نہیں وقت اور تاریخ کے سامنے بھی جوابدہ ہیں۔ ان چاروں ارکان کی تائید کے بعد پوری کابینہ نے حکومتی فیصلے کی توثیق کی۔ وزیراعظم نے اٹارنی جنرل منیر اے ملک کے تحریر کردہ حکومتی جواب کا مسودہ پڑھ کر سنایا ۔ وزیراعظم نے کابینہ کے ایک رکن کی جانب سے دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے حوالے سے اٹھائے گئے سوال پر کہا کہ ہم ایک جامع مشاورتی عمل کے ذریعے سیاسی قوتوں کو بھی اعتماد میں لیں گے۔
وفاقی کابینہ کے سنیئر ارکان کے مشورے پر وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں جا کر اعلان کرنے اور دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا، وزیر اعظم جب اسمبلی روانگی کیلیے اپنی نشست سے اٹھے تو ارکان نے بآواز بلند انہیں گڈلک کہا۔
جبکہ آخر میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم سپریم کورٹ ہی نہیں وقت اور تاریخ کے سامنے بھی جوابدہ ہیں۔ ان چاروں ارکان کی تائید کے بعد پوری کابینہ نے حکومتی فیصلے کی توثیق کی۔ وزیراعظم نے اٹارنی جنرل منیر اے ملک کے تحریر کردہ حکومتی جواب کا مسودہ پڑھ کر سنایا ۔ وزیراعظم نے کابینہ کے ایک رکن کی جانب سے دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے حوالے سے اٹھائے گئے سوال پر کہا کہ ہم ایک جامع مشاورتی عمل کے ذریعے سیاسی قوتوں کو بھی اعتماد میں لیں گے۔
وفاقی کابینہ کے سنیئر ارکان کے مشورے پر وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں جا کر اعلان کرنے اور دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا، وزیر اعظم جب اسمبلی روانگی کیلیے اپنی نشست سے اٹھے تو ارکان نے بآواز بلند انہیں گڈلک کہا۔