احتساب عدالت کا نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کیلیے سپریم کورٹ کو خط
العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے لہذا مزید وقت دیا جائے، احتساب عدالت کا خط
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کے لیے ایک بار پھر سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کوخط لکھا دیا ہے، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی دی گئی ڈیڈ لائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی ایک اور مدت ختم
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے، العزیزیہ میں ملزم کا بیان اور فلیگ شپ میں آخری گواہ پر جرح جاری ہے لہذا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔
نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن میں اب تک 7 بار توسیع ہوچکی ہے۔ نواز شریف کے خلاف پاناما لیکس فیصلے میں سپریم کورٹ نے ابتدائی طور پر ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا تھا۔ ٹرائل مکمل نہ ہونے پر پہلے 2 ماہ، پھر دو بار ایک ایک ماہ اور دو مرتبہ چھ چھ ہفتوں کا وقت دیا گیا، آخری بار سپریم کورٹ نے ٹرائل مکمل کرنے کیلیے 17 نومبر کا وقت دیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نوازشریف کیخلاف ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کی مہلت میں 17 نومبر تک توسیع
اب تک احتساب عدالت نے صرف ایک مقدمے ایون فیلڈ کا فیصلہ سنایا ہے جس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کوخط لکھا دیا ہے، احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی دی گئی ڈیڈ لائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی ایک اور مدت ختم
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں ٹرائل مکمل ہونے کے قریب ہے، العزیزیہ میں ملزم کا بیان اور فلیگ شپ میں آخری گواہ پر جرح جاری ہے لہذا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔
نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن میں اب تک 7 بار توسیع ہوچکی ہے۔ نواز شریف کے خلاف پاناما لیکس فیصلے میں سپریم کورٹ نے ابتدائی طور پر ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا تھا۔ ٹرائل مکمل نہ ہونے پر پہلے 2 ماہ، پھر دو بار ایک ایک ماہ اور دو مرتبہ چھ چھ ہفتوں کا وقت دیا گیا، آخری بار سپریم کورٹ نے ٹرائل مکمل کرنے کیلیے 17 نومبر کا وقت دیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نوازشریف کیخلاف ریفرنسز کی سماعت مکمل کرنے کی مہلت میں 17 نومبر تک توسیع
اب تک احتساب عدالت نے صرف ایک مقدمے ایون فیلڈ کا فیصلہ سنایا ہے جس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔