ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے قومی ہاکی ٹیم کو بھارتی ویزے جاری
2016 میں بھارت نے قومی جونیئر ہاکی ٹیم کو ورلڈکپ کے لیے ویزے دینے سے انکار کیا تھا
بھارتی ہائی کمیشن نے ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے قومی ہاکی ٹیم کو ویزے جاری کردئیے تاہم چیف کوچ توقیر ڈار، کوچ دانش کلیم اور کھلاڑی عرفان جونئیر کا ویزہ لگنا ابھی باقی ہے۔
پی ایچ ایف نے ستمبر کے آخری ہفتے میں ویزہ درخواستوں کے ساتھ دوسری ضروری سفری دستاویزات جمع کرائی تھیں جب کہ چیف کوچ توقیر ڈار، کوچ دانش کلیم اور سینئر کھلاڑی راشد محمود کی درخواستیں چند روز پہلے دی تھیں۔ 2016 میں بھارت نے پاکستانی جونیئر ہاکی ٹیم کو ورلڈکپ کے لیے ویزے دینے سے انکار کیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات اب بھی زیادہ بہتر نہیں ہیں لیکن اس بار پاکستان ہاکی ٹیم کو ویزوں کے معاملے میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
چیف کوچ توقیر ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو ویزے جاری ہونا خوش آئند ہے۔ ایف آئی ایچ کے ایونٹ میں بھارت جان بوجھ کر رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتا۔ باقی تین ویزے بھی پیر تک مل جائیں گے۔ چند دن پہلے بھارت جانے سے بہت فائدہ ہوگا۔
دوسری جانب ورلڈکپ کی تیاریوں کے لیے قومی ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے، رضوان سینئر کی قیادت میں پاکستان کی 18 رکنی ٹیم میڈل کی 24 سالہ پیاس بجھانے 21 نومبر کو بھارت کے شہر بھونیشور روانہ ہوگی، جہاں 28 نومبر سے میگا ایونٹ شروع ہورہاہے۔ پاکستان اپنا پہلا میچ یکم دسمبر کو جرمنی سے کھیلے گا، 05 دسمبر کو ملائیشیا اور 09 دسمبر کو ہالینڈ سے مقابلہ ہوگا۔
پاکستان نے آخری ورلڈ کپ میں 2010 میں شرکت کی تھی، نئی دہلی میں کھیلے گئے اس ایونٹ میں پاکستان بارہویں پوزیشن کے ساتھ آخری نمبر پر رہا تھا۔ 2014 میں پاکستانی ٹیم ورلڈکپ میں کوالیفائی نہیں کرسکی تھی۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی جانب سے ٹیموں کی تعداد بارہ سے سولہ کرنے پر اب ایک بار پھر پاکستنانی ٹیم کو ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہورہا ہے، قومی ٹیم سب سے زیادہ چار بار ورلڈ کپ جیت چکی ہے۔
پی ایچ ایف نے ستمبر کے آخری ہفتے میں ویزہ درخواستوں کے ساتھ دوسری ضروری سفری دستاویزات جمع کرائی تھیں جب کہ چیف کوچ توقیر ڈار، کوچ دانش کلیم اور سینئر کھلاڑی راشد محمود کی درخواستیں چند روز پہلے دی تھیں۔ 2016 میں بھارت نے پاکستانی جونیئر ہاکی ٹیم کو ورلڈکپ کے لیے ویزے دینے سے انکار کیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات اب بھی زیادہ بہتر نہیں ہیں لیکن اس بار پاکستان ہاکی ٹیم کو ویزوں کے معاملے میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
چیف کوچ توقیر ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کو ویزے جاری ہونا خوش آئند ہے۔ ایف آئی ایچ کے ایونٹ میں بھارت جان بوجھ کر رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتا۔ باقی تین ویزے بھی پیر تک مل جائیں گے۔ چند دن پہلے بھارت جانے سے بہت فائدہ ہوگا۔
دوسری جانب ورلڈکپ کی تیاریوں کے لیے قومی ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ لاہور میں جاری ہے، رضوان سینئر کی قیادت میں پاکستان کی 18 رکنی ٹیم میڈل کی 24 سالہ پیاس بجھانے 21 نومبر کو بھارت کے شہر بھونیشور روانہ ہوگی، جہاں 28 نومبر سے میگا ایونٹ شروع ہورہاہے۔ پاکستان اپنا پہلا میچ یکم دسمبر کو جرمنی سے کھیلے گا، 05 دسمبر کو ملائیشیا اور 09 دسمبر کو ہالینڈ سے مقابلہ ہوگا۔
پاکستان نے آخری ورلڈ کپ میں 2010 میں شرکت کی تھی، نئی دہلی میں کھیلے گئے اس ایونٹ میں پاکستان بارہویں پوزیشن کے ساتھ آخری نمبر پر رہا تھا۔ 2014 میں پاکستانی ٹیم ورلڈکپ میں کوالیفائی نہیں کرسکی تھی۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی جانب سے ٹیموں کی تعداد بارہ سے سولہ کرنے پر اب ایک بار پھر پاکستنانی ٹیم کو ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہورہا ہے، قومی ٹیم سب سے زیادہ چار بار ورلڈ کپ جیت چکی ہے۔