ن لیگ کی حکومت مشرف یہاں ہیںعدالت بھی آزاد ہےمہرین راجا

ہمارے دور میں مشرف پاکستان میں نہیں تھے اسلیے کچھ نہیں کرسکے، پروگرام کل تک میں گفتگو


Monitoring Desk June 25, 2013
عدالتی فیصلہ قبول ہوگا، مائزہ حمید، مشرف خود مقدمات کا سامنا کرنے پاکستان آئے ،آسیہ اسحاق فوٹو : فائل

QUETTA: پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما مہرین انورراجا نے کہا ہے کہ ہم نے پرویز مشرف کو گارڈ آف آنر نہیں دیاتھا ان کو گارڈآف آنر ایوان صدر کے طریقہ کارکے مطابق دیا گیا تھا ۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان اسد اللہ خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ہم اپنے دور حکومت میں پرویز مشرف کے خلاف اس لیے کچھ نہیں کرسکے کہ وہ ہمارے دور میں پاکستان میں موجود نہیں تھے اب ن لیگ کی حکومت میں وہ پاکستان میں ہیں اورعدالت بھی آزاد ہے حکومت نے بھی اپنا موقف واضح کردیا ہے ۔ عدالت نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ پرویزمشرف کو سپورٹ کرنیوالے کون لوگ تھے اور کن کن لوگوں نے انکے فیصلوں کو درست کہا۔ ایک شخص نے آئین کو پامال کیا ہے اس کو کسی ادارے سے جوڑ کر چھوڑنا نہیں چاہئے ۔



پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مائزہ حمید نے کہاکہ عدالت جو بھی فیصلہ کریگی ہمیں قبول ہوگا وزیراعظم نوازشریف کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن انھوں نے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کیا ۔آرمی اور سپریم کورٹ نے ملک میں شفاف انتخابات کرائے ہیں انھوںنے ملک میں جمہوریت کے قیام کے لیے اپنا کردار اداکیا ہے اور اب جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے بھی وہ آئین اورقانون کا ساتھ دیں گے۔پچھلے5 سال میں پرویز مشرف پر کوئی مقدمہ نہیں چلا حالانکہ چلنا چاہیے تھا ۔ آل پاکستان مسلم لیگ کی سیکرٹری اطلاعات آسیہ اسحاق نے کہا ہے کہ آرٹیکل چھ کے تحت صرف پرویز مشرف پر مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا اگر آرٹیکل چھ کی رو سے ہی مقدمہ چلانا مقصد ہے تو ٹھیک ہے لیکن اگر ذہن میں یہ ہے کہ آرٹیکل کی چند شقوں کو نظرانداز کرکے سزادلائی جائے تو یہ ٹھیک نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں