افغانستان میں طالبان کے صدارتی محل اورامریکی سی آئی اے کے دفتر پر حملہ
امریکا طالبان کی بزدلانہ کارروائی کے خلاف افغان عوام اورحکومت کی حمایت جاری رکھے،امریکی سفیر
افغانستان کے دارالحکومت میں طالبان نےصدارتی محل اور امریکی سی آئی اے کے دفتر پر حملہ کردیا جب کہ افغان پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں ملوث تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان نے صدارتی محل اور امریکی سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کردیا جس کے بعد علاقے میں دھما کے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں،حملہ صدر حامد کرزئی کی پریس کانفرنس سے کچھ لمحے قبل کیا گیا جب ملکی اور غیرملکی صحافی صدارتی محل میں موجود تھے۔
حملے کے دوران موٹر سائیکل سوار 2 خود کش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی، سیکیورٹی اداروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا جس کے بعد دونوں اطراف سے فائرنگ کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا،افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کہ صدارتی محل پر طالبان کا حملہ ناکام بنا کر تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔
افغانستان میں متعین امریکی سفیر نے طالبان کی جانب سے سی آئی کے ہیڈ کوارٹراورافغان صدارتی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے طالبان پرقطرمیں ہونے والے امن مذاکرات کی اہمیت پر زوردیا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا طالبان کی دہشت گردی اوربزدلانہ کارروائیوں کے خلاف افغان عوام اورحکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب صدر کرزئی نے قطر میں ہونے والے امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر اعتراض کیا ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان نے صدارتی محل اور امریکی سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کردیا جس کے بعد علاقے میں دھما کے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں،حملہ صدر حامد کرزئی کی پریس کانفرنس سے کچھ لمحے قبل کیا گیا جب ملکی اور غیرملکی صحافی صدارتی محل میں موجود تھے۔
حملے کے دوران موٹر سائیکل سوار 2 خود کش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے بعد مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی، سیکیورٹی اداروں نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا جس کے بعد دونوں اطراف سے فائرنگ کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا،افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کہ صدارتی محل پر طالبان کا حملہ ناکام بنا کر تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔
افغانستان میں متعین امریکی سفیر نے طالبان کی جانب سے سی آئی کے ہیڈ کوارٹراورافغان صدارتی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے طالبان پرقطرمیں ہونے والے امن مذاکرات کی اہمیت پر زوردیا ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا طالبان کی دہشت گردی اوربزدلانہ کارروائیوں کے خلاف افغان عوام اورحکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب صدر کرزئی نے قطر میں ہونے والے امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر اعتراض کیا ہے۔