اسلام آباد ایم پی اے خیبرپختونخوا فرید خان کے قتل میں ملوث 2 دہشت گرد گرفتار پولیس
دونوں ملزمان کے خلاف پشاور، مردان، شیر گڑھ اور ہنگو میں دہشتگردی کی 25 کارروائیوں سمیت 37 مقدمات درج ہیں، پولیس
پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا فرید خان سمیت قتل کی متعدد وارداتوں میں مطلوب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 2 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی آئی اے اور اے سی ایل سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دو دہشتگردوں آصف اللہ اور عابد خان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کے خلاف پشاور، مردان، شیر گڑھ اور ہنگو میں دہشتگردی کی 25 کارروائیوں سمیت 37 مقدمات درج ہیں، دونوں ملزمان دہشت گردی کی کارروائی کرنے کے بعد اسلام آباد میں روپوش ہوجاتے تھے اسی وجہ سے کسی بھی مقدمے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم آصف اللہ نے 4برس تک کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی، دونوں ملزمان نے ہنگو میں گزشتہ ماہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی فریفد خان کو بھی قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
دوسری جانب گرفتار دہشت گردآصف اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے قتل کی مختلف وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مقامی کمانڈر اسے اپنے ٹارگٹ بتاتے تھے جن میں رکن صوبائی اسمبلی فرید خان بھی شامل تھے، اس کا کہنا تھا کہ طالبان کے نزدیک قتل کئے جانے والے افراد ظالم ہیں اور ان کا قتل باعث گناہ نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سی آئی اے اور اے سی ایل سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دو دہشتگردوں آصف اللہ اور عابد خان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان کے خلاف پشاور، مردان، شیر گڑھ اور ہنگو میں دہشتگردی کی 25 کارروائیوں سمیت 37 مقدمات درج ہیں، دونوں ملزمان دہشت گردی کی کارروائی کرنے کے بعد اسلام آباد میں روپوش ہوجاتے تھے اسی وجہ سے کسی بھی مقدمے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم آصف اللہ نے 4برس تک کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی، دونوں ملزمان نے ہنگو میں گزشتہ ماہ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی فریفد خان کو بھی قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
دوسری جانب گرفتار دہشت گردآصف اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے قتل کی مختلف وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مقامی کمانڈر اسے اپنے ٹارگٹ بتاتے تھے جن میں رکن صوبائی اسمبلی فرید خان بھی شامل تھے، اس کا کہنا تھا کہ طالبان کے نزدیک قتل کئے جانے والے افراد ظالم ہیں اور ان کا قتل باعث گناہ نہیں۔