کراچی دھماکا دہشت گردوں کا بڑے پیمانے پر تباہی کا منصوبہ تھا
دہشت گردوں کا منصوبہ تھا پہلے چھوٹا دھماکا کیا جائے جس کے بعد جب لوگ جمع ہوجائیں تو دوسرا دھماکا کیا جاتا
قائد آباد کے علاقے میں بم دھماکا کرنے والے دہشت گردوں کا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا منصوبہ تھا۔
کراچی کے علاقے قائد آباد میں رات گئے ڈی سی آفس کے سامنے بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے میں 500 گرام سے زائد بارودی مواد کا استعمال کیا گیا۔ تفتیشی حکام نے جائے وقوعہ سے دوسرا بم بھی ناکارہ بنایا ہے جو پھٹ جاتا تو زیادہ تباہی پھیلتی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی قائد آباد میں دھماکا، دو افراد جاں بحق اور 10 زخمی
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ناکارہ بنائے گئے ٹفن میں بنے دیسی ساختہ بم کا وزن 2 کلو گرام تھا۔ تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گردوں کا منصوبہ تھا کہ پہلے چھوٹا دھماکا کیا جائے جس کے بعد جب لوگ جمع ہوجائیں تو دوسرا دھماکا کیا جاتا۔ اگر دوسرا بم بھی پھٹ جاتا تو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلتی۔
دھماکے کی تفتیش میں تاحال کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جبکہ تحقیقاتی ٹیمیں کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہیں کہ دھماکے کا ہدف کون تھا۔ تفتیشی ٹیمیں آج ایک بار پھر جائے وقوعہ کا دورہ کریں گی۔ رات گئے جائے وقوعہ سے کپڑوں کے نمونے اور دیگر شواہد جمع کئے گئے تھے۔ جناح اسپتال میں زیرِ علاج تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
کراچی کے علاقے قائد آباد میں رات گئے ڈی سی آفس کے سامنے بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے جبکہ دھماکے میں 500 گرام سے زائد بارودی مواد کا استعمال کیا گیا۔ تفتیشی حکام نے جائے وقوعہ سے دوسرا بم بھی ناکارہ بنایا ہے جو پھٹ جاتا تو زیادہ تباہی پھیلتی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی قائد آباد میں دھماکا، دو افراد جاں بحق اور 10 زخمی
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق ناکارہ بنائے گئے ٹفن میں بنے دیسی ساختہ بم کا وزن 2 کلو گرام تھا۔ تفتیشی حکام کے مطابق دہشت گردوں کا منصوبہ تھا کہ پہلے چھوٹا دھماکا کیا جائے جس کے بعد جب لوگ جمع ہوجائیں تو دوسرا دھماکا کیا جاتا۔ اگر دوسرا بم بھی پھٹ جاتا تو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلتی۔
دھماکے کی تفتیش میں تاحال کوئی پیش رفت نہ ہوسکی جبکہ تحقیقاتی ٹیمیں کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہیں کہ دھماکے کا ہدف کون تھا۔ تفتیشی ٹیمیں آج ایک بار پھر جائے وقوعہ کا دورہ کریں گی۔ رات گئے جائے وقوعہ سے کپڑوں کے نمونے اور دیگر شواہد جمع کئے گئے تھے۔ جناح اسپتال میں زیرِ علاج تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔