جے آئی ٹی مسترد طاہر داوڑ کے بھائی کا عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ
دو ملکوں کا معاملہ ہو تو فیصلہ بھی بین الاقوامی سطح پر کیا جانا چاہیے، بھائی احمد داوڑ
افغانستان میں قتل ہونے والے ایس پی طاہر خان داوڑ کے بھائی نے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کے لیے قائم 7 رکنی جے آئی ٹی کو مسترد کردیا ہے۔
ایک ٹی وی کے مطابق بھائی احمدالدین داوڑ نے کہا کہ وہ پاکستان میں بننے والی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے بھائی حساس شہر سے لاپتا ہوئے اور ان کی لاش افغانستان میں ملی۔ اس لیے اس کیس میں ایک ملک نہیں بلکہ دو ممالک ملوث ہیں، جب دو ممالک کا معاملے سے تعلق ہو تو فیصلہ بھی عالمی سطح پر کیا جانا چاہیے اور کیس کی نوعیت کو نظر میں رکھتے ہوئے تحقیقات کے لیے بین الاقوامی جے آئی ٹی تشکیل دی جانی چاہیے۔
ادھرایک اجلاس میں جے آئی ٹی نے مقدمے میں 302کی دفعہ لگادی ہے اور کیس کی ازسرنوتفتیش ہوگی ۔ مقتول کے اغوا کے روز علاقے کی جیوفینسنگ اور اب تک کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقدمے میں 50 سے زائد افراد کا بیان بھی قلمبند کیا تھا ،کیس کی تفتیش میںاب مقتول کے اہل خانہ کو شامل تفتیش کیاجائے گا اوران کے بیانات قلمبند ہوں گے۔
ایک ٹی وی کے مطابق بھائی احمدالدین داوڑ نے کہا کہ وہ پاکستان میں بننے والی جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے بھائی حساس شہر سے لاپتا ہوئے اور ان کی لاش افغانستان میں ملی۔ اس لیے اس کیس میں ایک ملک نہیں بلکہ دو ممالک ملوث ہیں، جب دو ممالک کا معاملے سے تعلق ہو تو فیصلہ بھی عالمی سطح پر کیا جانا چاہیے اور کیس کی نوعیت کو نظر میں رکھتے ہوئے تحقیقات کے لیے بین الاقوامی جے آئی ٹی تشکیل دی جانی چاہیے۔
ادھرایک اجلاس میں جے آئی ٹی نے مقدمے میں 302کی دفعہ لگادی ہے اور کیس کی ازسرنوتفتیش ہوگی ۔ مقتول کے اغوا کے روز علاقے کی جیوفینسنگ اور اب تک کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مقدمے میں 50 سے زائد افراد کا بیان بھی قلمبند کیا تھا ،کیس کی تفتیش میںاب مقتول کے اہل خانہ کو شامل تفتیش کیاجائے گا اوران کے بیانات قلمبند ہوں گے۔