طالبان کے ساتھ مذاکرات صرف افغان حکومت کی قیادت میں ہی ہوں گے حامد کرزئی

امریكا نے طالبان سے براہ راست مذاكرات كئے تو ہم اسے تسلیم نہیں كریں گے، حامد کرزئی


APP June 25, 2013
امریکا افغانستان میں امن کوششوں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے گریز کرے، حامد کرزئی فوٹو: ای پی اے/فائل

پاکستان اور افغانستان کے لئے امریكا کے خصوصی نمائندے جیمز ڈوبینز افغان صدر حامد كرزئی كو قطر میں طالبان كا سیاسی دفتر كھولنے پر اعتماد میں نہ لینے كے مسئلے پر منانے میں ناكام ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جیمز ڈوبنز نے افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں تمام تفصیلات سے آگاہ کیا تاہم حامد کرزئی نے دو ٹوک الفاظ میں ان پر واضح کیا كہ طالبان كے ساتھ مذاكرات صرف اور صرف افغان حكومت كی قیادت میں ہی ہوں گے اور اگر امریكا نے طالبان سے براہ راست مذاكرات كئے تو ہم اسے تسلیم نہیں كریں گے۔

حامد کرزئی نے کہا کہ امریکا افغانستان میں امن کوششوں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ قطر میں طالبان کے دفتر کو کونصل خانے کی حیثیت دی جارہی ہے جس سے امن کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں