تھری جی لائسنس نیلامی کی نگرانی کیلیے کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
ٹیلی کام کمپنیوں کے سی ای اوز اور اعلیٰ انتظامی افسران پر مشتمل وفد کی وزیر مملکت آئی ٹی سے ملاقات، سروس کی بندش
ISLAMABAD:
وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ٹیلی کام سیکٹر کے پالیسی ایشوز 2 ماہ میں حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں کے سی ای اوز اور اعلیٰ انتظامی افسران پر مشتمل ایک وفد نے گزشتہ روز وزیر مملکت آئی ٹی انوشہ رحمن سے ملاقات کی، اجلاس میں ٹیلی کام سیکٹر کو درپیش مسائل بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت، امن و امان کیلیے سروس کی بندش، نائٹ پیکیجز پر پابندی، تھری جی لائسنس کی نیلامی سمیت ٹیکسوں کی بھرمار بالخصوص ودہولڈنگ کی شرح میں حالیہ 5 فیصد اضافے پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیرمملکت نے ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوںمیں کمی کیلیے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی اور ٹیلی کام کمپنیوں کے اعلیٰ نمائندوں کو کہا گیا کہ یہ معاملہ وفاقی وزارت خزانہ سے متعلق ہے، اس پر وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کوئی کردار نہیں۔ ٹیلی کام سیکٹر کے اعلیٰ نمائندوں نے حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ٹیلی کام انڈسٹری پاکستان میں ترقی کے سفر میں کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہے تاہم اس کے لیے انڈسٹری کو سازگار حالات فراہم کیے جائیں۔
اجلاس میں 2 کمیٹیوں کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا جو آئی ٹی کے شعبے کو درپیش مسائل کے حل اور تھری جی اسپیکٹرم لائسنس کی نیلامی کی نگرانی کریں گی۔
وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ٹیلی کام سیکٹر کے پالیسی ایشوز 2 ماہ میں حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں کے سی ای اوز اور اعلیٰ انتظامی افسران پر مشتمل ایک وفد نے گزشتہ روز وزیر مملکت آئی ٹی انوشہ رحمن سے ملاقات کی، اجلاس میں ٹیلی کام سیکٹر کو درپیش مسائل بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت، امن و امان کیلیے سروس کی بندش، نائٹ پیکیجز پر پابندی، تھری جی لائسنس کی نیلامی سمیت ٹیکسوں کی بھرمار بالخصوص ودہولڈنگ کی شرح میں حالیہ 5 فیصد اضافے پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزیرمملکت نے ٹیلی کام سیکٹر پر ٹیکسوںمیں کمی کیلیے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی اور ٹیلی کام کمپنیوں کے اعلیٰ نمائندوں کو کہا گیا کہ یہ معاملہ وفاقی وزارت خزانہ سے متعلق ہے، اس پر وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کوئی کردار نہیں۔ ٹیلی کام سیکٹر کے اعلیٰ نمائندوں نے حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ٹیلی کام انڈسٹری پاکستان میں ترقی کے سفر میں کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہے تاہم اس کے لیے انڈسٹری کو سازگار حالات فراہم کیے جائیں۔
اجلاس میں 2 کمیٹیوں کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا جو آئی ٹی کے شعبے کو درپیش مسائل کے حل اور تھری جی اسپیکٹرم لائسنس کی نیلامی کی نگرانی کریں گی۔