پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا ڈونلڈ ٹرمپ

پاکستان نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو پناہ دینے میں بھی مدد کی، امریکی صدر


ویب ڈیسک November 18, 2018
15 برس میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی رقم دی جس کے بدلے پاکستان نے جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا (فوٹو: فائل)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا کے لیے کوئی ایک کام بھی نہیں کیا بلکہ پاکستان نے اسامہ بن لادن کو پناہ دینے میں بھی مدد کی۔

امریکی صدر نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان کی امریکی فوجی امداد کے طور پر سیکڑوں ملین ڈالر کی رقم روکنے کے فیصلے کا بھی دفاع کیا۔

صدر ٹرمپ نےایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی رہائش کے واقعے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں رہنا، بلکہ پاکستان کے ایک بہتر گھر میں رہائش اختیار کرنا، مجھے تو خبر نہیں لیکن میں (اس قلعے نما گھر کو) بہترین قرار دیتا ہوں ایک ایسے پاکستان میں جہاں ایک فوجی اکیڈمی ( اسامہ بن لادن کے گھر کے) بالکل برابر میں قائم ہو اورپاکستان میں ہر کوئی جانتا ہو کہ وہ وہاں رہائش پذیر ہے۔

واضح رہے کہ اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ پر 2011ء میں امریکی نیول اسپیشل وارفئیر ڈولپمنٹ گروپ فورسز نے ہیلی کاپٹر سے حملہ کیا تھا جس میں اسا مہ بن لادن کو مار دیا گیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم پاکستان کی مدد کررہے ہیں اور اسے ہر سال ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی امداد بھی دے رہے تھے لیکن اب مزید یہ رقم نہیں دی جائے گی اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا اور ہمارے لیے کوئی ایک کام انجام نہیں دیا۔



واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کی ہدایت پر امریکا پاکستان کی 30 کروڑ ڈالر امداد پہلے ہی معطل کرچکا ہے جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ پاکستان نے عسکریت پسند گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات نہیں کیے۔

اس سے قبل نئے سال پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ہمیں دھوکا دے رہا ہے۔ یکم جنوری کو اپنی ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ گزشتہ 15 برس میں امریکا نے پاکستان کو 33 ارب ڈالر کی رقم دی جس کے بدلے پاکستان نے جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا کیونکہ وہ ہمارے سربراہوں کو احمق سمجھتے ہیں وہ اپنے ملک میں ایسے دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں اب یہ نہیں چلے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔