سودی نظام برقرارمذہب کے نام پربے ایمانی ہورہی ہےجسٹس جواد
سودپرکوئی بھی غلاف چڑھائیں وہ سودہی رہے گا،ایچ بی ایف سی کے مقدمے میں ریمارکس
سپریم کورٹ میں ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے حوالے سے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران3 رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کیس فیصلہ کے لیے بینکنگ کورٹ کوئٹہ کو واپس بھجواتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ سودی نظام ابھی تک چل رہا ہے۔
مذہب کے نام پر بے ایمانی کی جارہی ہے، سود پرلفظوں کاغلاف چڑھادیاگیاہے۔ سود وصول کرنے والے مذہب سے مذاق کررہے ہیں،پارٹنرشپ میں سودکا عمل دخل نہیں ہوتا اور نہ ہی ہائوسنگ بلڈنگ فنانس کارپوریشن کسی شخص سے یکمشت پیسے وصول کرنے کا اختیاررکھتی ہے،2 افرادکے درمیان معاہدے کا فیصلہ بینکنگ کورٹ کرے ۔
فاضل جج نے یہ ریمارکس منگل کے روز دیے ہیں اس دوران ایچ بی ایف سی کی جانب سے رحمان قریشی جبکہ قرضہ لینے والا ارشد خودپیش ہوئے۔ارشد نے بتایا کہ انھوں نے20سال کا معاہدے کیا تھا لیکن انھوں نے 10 سال بعد کیس کردیا اب یہ تمام رقم سود سمیت واپس لے چکے ہیں جس پرمخالف وکیل نے کہا کہ انھوں نے سود نہیں لیا صرف خدمات کے پیسے لیے ہیں اس پرجسٹس جواد نے کہا کہ آپ سود پرکوئی بھی غلاف چڑھائیں وہ سود ہی رہے گا بعد ازاں عدالت نے کیس فیصلے کے لیے بینکنگ کورٹ کو بھجوادیا۔
مذہب کے نام پر بے ایمانی کی جارہی ہے، سود پرلفظوں کاغلاف چڑھادیاگیاہے۔ سود وصول کرنے والے مذہب سے مذاق کررہے ہیں،پارٹنرشپ میں سودکا عمل دخل نہیں ہوتا اور نہ ہی ہائوسنگ بلڈنگ فنانس کارپوریشن کسی شخص سے یکمشت پیسے وصول کرنے کا اختیاررکھتی ہے،2 افرادکے درمیان معاہدے کا فیصلہ بینکنگ کورٹ کرے ۔
فاضل جج نے یہ ریمارکس منگل کے روز دیے ہیں اس دوران ایچ بی ایف سی کی جانب سے رحمان قریشی جبکہ قرضہ لینے والا ارشد خودپیش ہوئے۔ارشد نے بتایا کہ انھوں نے20سال کا معاہدے کیا تھا لیکن انھوں نے 10 سال بعد کیس کردیا اب یہ تمام رقم سود سمیت واپس لے چکے ہیں جس پرمخالف وکیل نے کہا کہ انھوں نے سود نہیں لیا صرف خدمات کے پیسے لیے ہیں اس پرجسٹس جواد نے کہا کہ آپ سود پرکوئی بھی غلاف چڑھائیں وہ سود ہی رہے گا بعد ازاں عدالت نے کیس فیصلے کے لیے بینکنگ کورٹ کو بھجوادیا۔