اراضی اسکینڈل ای او بی آئی کے ڈی جی و سابق ڈائریکٹر آئی بی گرفتار

ایف آئی اے نے واحد خورشید اور کرنل (ریٹائرڈ)علی اسد کیساتھ انکی بیٹی کو بھی حراست میں لے لیا


Staff Reporter June 26, 2013
نذر گوندل کے بھائی کی گرفتاری کیلیے چھاپے، کراچی میں سستی زمین اربوں روپے میں خریدی تھی

ایف آئی اے نے4ایکڑ اراضی کی خریداری کے سودے میں ایک ارب روپے سے زائد کی خورد برد کے الزام میں ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن ) (EOBIکے ڈائریکٹر جنرل انویسٹمنٹ واحد خورشید کنور اور سابق ڈائریکٹر آئی بی کرنل ریٹائرڈ علی اسد رضا اور ان کی صاحبزادی ماہم نجیب کو گرفتار کر لیا۔

حال ہی میں سبکدوش ہونے والے ای او بی آئی کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر نذر گوندل کے بھائی ظفر اقبال گوندل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔ منگل کوڈائریکٹر ایف آئی اے محمد مالک نے اپنے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کمرشل بینکنگ سرکل کراچی میں مکمل کی جانے والی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ2011-12 میں ای او بی آئی نے کراچی ایئر پورٹ کے قریب4ایکڑ اراضی2ارب34 لاکھ روپے کے عیوض خریدی جبکہ اراضی کی حقیقی مالیت اس سے کہیں کم تھی۔



زمین کی خریداری سے قبل ای او بی آئی کے اعلیٰ افسران نے زمین کی قیمت کا تعین جعلسازی سے کرایا اور اس کے بعد اپنی ہی تعین کردہ قیمت سے10فیصد زائد پر اراضی کی خریداری کی منظوری دیدی ۔ ارضی کی خریداری کے عیوض ادائیگی ایک سے زائد اقساط میں اراضی کی ملکیت کی حامل2خواتین نگہت اسد اور ماہم اسد کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی اور بعد ازاں پہلے سے طے شدہ فارمولے کے تحت ایک ارب روپے سابق سربراہ ای او بی آئی ظفر اقبال گوندل اور ڈائریکٹر جنرل انویسٹمنٹ کو بطور رشوت ادا کر دیے گئے۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ تاحال زمین کا قبضہ خریدار یا فروخت کنندہ کسی کے پاس بھی نہیں ہے اور اراضی کی ملکیت کے کئی دعوے دار ہیں۔ ای او بی آئی کے اعلیٰ افسران اس ساری صورتحال سے بخوبی آگاہ تھے مگر اس کے باوجود انھوں نے اراضی کی خریداری کے سودے میں قومی خزانے کو 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ظفر اقبال گوندل اور دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں